افغانستان: کابل کے ہسپتال پر بم حملے، 19 افراد ہلاک
November 2, 2021
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہسپتال میں حملے سے 19 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق طالبان کی جانب سے دو دھماکوں کی تصدیق کی گئی جبکہ عینی شاہدین نے فائرنگ کی بھی اطلاع دی۔
افغان وزارت صحت کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’کابل کے ہسپتالوں میں 19 لاشوں اور تقریباً 50 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے‘۔
قبل ازیں وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی کا کہنا تھا کہ دھماکے 400 بستروں پر مشتمل سردار محمد داؤد خان ہسپتال میں ہوئے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ ’سیکیورٹی فورسز کو علاقے میں تعینات کردیا ہے، جبکہ جانی نقصان سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے‘۔
مقامی افراد کی جانب سے شیئر کی جانے والی تصاویر میں وسطی کابل کے سابق سفارتی زور کے قریب وزیر اکبر خان علاقے سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا گیا۔
ہسپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ ’میں ہسپتال کے اندر ہوں، میں نے پہلے چیک پوائنٹ سے زور دار دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد ہمیں محفوظ کمروں میں جانے کا کہنا گیا، میں نے فائرنگ کی آواز بھی سنی‘۔
ابتدائی طور پر حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی لیکن سرکاری ’بختار‘ نیوز ایجنسی نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ کے متعدد جنگجو ہسپتال میں داخل ہوئے اور ان کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔
واضح رہے کہ غیر ملکی افواج اور امریکی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف 20 سال تک برسر پیکار طالبان کو اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں استحکام لانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
طالبان کی عبوری حکومت کے قیام کے بعد گزشتہ چند ہفتے میں داعش کی جانب سے متعدد خوفناک حملے کیے جاچکے ہیں۔