تمپ میں ایف سی کی غنڈہ گردی کالج فرنیچر باہر نکال کر پھینک دیے*

*تمپ میں ایف سی کی غنڈہ گردی کالج فرنیچر باہر نکال کر پھینک دیے* تمپ: فرنیٹیر کورپس (ایف سی) کے اہلکاروں نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کا میچ دیکھنے کے لیے تمپ کالج کا انتخاب کیا۔اسٹاف کے لیے مخصوص فرنیچر نکالے ان پر بیٹھ کر میچ دیکھا اور پھر انھیں باہر پھینک کر چلے گئے۔ ایف سی اہلکاروں کی اس حرکت کے خلاف بدھ کے روز کالج کے اساتذہ نے پرنسپل کو شکایت کی اور اپنا احتجاج رکارڈ کروایا۔ اس کے ردعمل میں اساتذہ نے کہا ملک بھر میں فورسز موجود ہیں، میچ بھی دیکھتے ہوں گے لیکن تمپ کالج واحد تعلیمی درس گاہ ہے جسے ایف سی اپنے ہر کام کے لیے استعمال کرتی ہے۔ انھیں ٹوکن تقسیم کرنا ہو یا میچ دیکھنا ہو وہ کالج میں آتے ہیں اور اس کی عمارت کو اپنی مرضی کے مطابق جیسا چاہیں استعمال کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا میچ سب دیکھتے ہیں ، لیکن کالج میچ دیکھنے کی جگہ نہیں ہے، فورسز کے پاس اس سے بہتر فرنیچر موجود ہیں ان کو چاہیے کہ وہاں بیٹھ کر میچ دیکھیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر یہ فرنیچر ان کے استعمال کے لیے ہیں تو انھیں دیے جائیں اگر ہمارے استعمال کے لیے ہیں تو کسی کو یہ حق نہیں کہ انھیں اس طرح استعمال کرکے پھینک دے۔ ادھر آواران میں ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ پاکستانی فوج نے اساتذہ اور طلباء کو زبردستی نام نہاد کشمیر بلیک ڈے منانے کو کہا اور دھمکی دی کہ اگر کسی نے کشمیر بلیک ڈے کے حوالے سے مظاہرے میں شرکت نہیں کی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اساتذہ نے پاکستانی فورسز کی طلباء، اساتذہ اور تعلیمی درسگاہوں کے بارے میں اس جبری پالیسی اور دباؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی درسگاہوں کو نشانہ بنا کر پاکستانی فورسز طالب علموں کو جبری محب وطن نہیں بناسکتے بلکہ اس سے ان کے خلاف عوامی نفرت میں اضافہ ہوگا۔تعلیمی اداروں میں فورسز کی مداخلت بند ہونی چاہیے اور انھیں آزادانہ طور پر اپنا کام کرنے دیا جائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post