نئے ہوٹل کی طاقت کے آگے عوام بے بس؟ ایئرپورٹ روڈ کا اہم یوٹرن بند، شہریوں کی زندگیاں مفلوج

 


کوئٹہ ( نامہ نگار )
کوئٹہ کے مصروف ترین ایئرپورٹ روڈ پر واقع نئے کھلنے والے  ہوٹل مالکان  کے مبینہ اثر و رسوخ کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا۔ مقامی ذرائع اور علاقہ مکینوں کے مطابق ہوٹل کے افتتاح کے فوراً اگلے روز ایئرپورٹ روڈ پر قائم ایک انتہائی اہم عوامی یوٹرن کو بند کر دیا گیا، جو ایئرپورٹ روڈ سے ملحقہ مختلف رہائشی علاقوں، تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز تک رسائی کا بنیادی راستہ تھا۔

اہلیانِ علاقہ کا کہنا ہے کہ اس یوٹرن کی بندش کے بعد شہریوں کو طویل متبادل راستے اختیار کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے، جس کے باعث ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔ خاص طور پر اسکول جانے والے بچوں کی وینز، ایمبولینسز، مریضوں، بزرگوں اور ملازمت پیشہ افراد کو شدید ذہنی اذیت اور وقت کے ضیاع کا سامنا ہے۔

علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ نئے ریسٹورنٹ نے اپنے تجارتی مفادات اور دیگر ریسٹورنٹس سے مبینہ ضد کے تحت اس عوامی راستے کو بند کروایا، جو کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک نجی ریسٹورنٹ کو یہ اختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اپنے فائدے کے لیے عوامی گزرگاہ پر قبضہ کرے یا اسے بند کروائے۔

شہریوں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر آج ایک طاقتور ریسٹورنٹ عوامی یوٹرن بند کروا سکتا ہے تو کل دیگر عوامی سڑکیں بھی اسی طرح بند ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف ٹریفک قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ شہریوں کے بنیادی حقوق اور شہری آزادیوں پر بھی سنگین سوالیہ نشان ہے۔

اہلیانِ علاقہ ایئرپورٹ روڈ نے حکومتِ بلوچستان، صوبائی محتسب بلوچستان، ضلعی انتظامیہ اور منتخب عوامی نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیا جائے، یوٹرن کو بحال کیا جائے اور اس عوام دشمن اقدام میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، تاکہ شہریوں کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post