شال( نامہ نگار ) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنما ماما قدیر بلوچ کی وفات کے بعد Voice for Baloch Missing Persons (VBMP) کے احتجاجی کیمپ کو تین دن سوگ میں بند رکھا گیاتھا ۔دوسری جانب شرپسند عناصر نے کیمپ میں پوسٹر ٹینٹ پھاڑ دیئے ۔
وی بی ایم پی کے مطابق آج جب کیمپ دوبارہ پرامن احتجاج کے لیے کھولا گیا تو اسے نقصان پہنچایا گیا۔ ماضی میں بھی یہ کیمپ متعدد بار نشانہ بنایا جا چکا ہے، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ماما کی رحلت کے بعد کچھ عناصر کی جانب سے پروپیگنڈا اور آن لائن ٹارگٹنگ کی مہم intensif ہوئی ہے، جو اس پرامن جدوجہد کو دبانے کی کوشش لگتی ہے۔ تاہم، یہ تمام حربے ناکام رہیں گے۔ انسانی حقوق کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، اور یہ جدوجہد انصاف تک جاری رہے گی۔
پرامن احتجاج کا حق بنیادی ہے، اور عالمی برادری سے اپیل ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔
