کیا آپ نے پیرس دیکھا ہے پیرس ایسا ہوتا ہے اب ایک کہانی ہمارے پیرس حب کی میں بتانے جا رہا ہوں کیا پیرس میں چوری ڈکھیتی عام ہے کیا پیرس میں انسانی زندگی کی کوئی قیمت نہیں کیا پیرس میں منشیات عام ہے کیا پیرس میں نوجوان دن بہ دن نشے میں مبتلا ہوتے جاتے ہیں کیا پیرس میں پندرہ گھنٹے بجلی نہیں ہوتی کیا پیرس کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر موجود نہیں ہوتے کیا پیرس میں سرکاری ہسپتالوں میں ادویات نا پید ہے کیا پیرس میں سڑھکے ٹوٹی پھوٹی ہیں کیا پیرس میں عوام بے روزگار ہیں کیا پیرس میں عوام سہولیات سے محروم ہیں کیا پیرس میں عوام روڈ حادثات میں ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے مر جاتے ہیں اگر پیرس ایسا ہے تو ہمارا حب شہر بھی پیرس ہے اگر پیرس میں ایسا نہیں ہوتا تو حب شہر کو پیرس کہنا پیرس کی توہین ہے حب شہر میں کروڑوں روپے کے پروجیکٹ آتے ہیں لیکن کہاں استعمال ہوتے ہیں کسی کو معلوم نہیں غریبوں کے نام آنے والی سہولیات غریبوں تک پہنچنے کے بجائے کہیں اور استعمال ہوتے ہیں حب شہر میں صرف چند لوگ ہی ہیں جو سہولیات اور ترقی کی طرف تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں حب شہر میں جس کسی کی حکومت رہی ہے بس ارد گرد کے لوگوں نے ہی وہاں سے فائدے حاصل کیے ہیں باقی عوام کو صرف سپنے دکھاے جاتے ہیں۔