مستونگ ( پریس ریلیز )
بلوچ یکجہتی کمیٹی ساروان ریجن مستونگ زون نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 18 اکتوبر 2025 کی رات مستونگ کے علاقے کلی کڑک سے ایف سی اہلکاروں نے رات دو بجے تین بلوچ نوجوانوں لیاقت ولد محمد شریف (رہائشی کلی کڑک)عقیل ولد غوث بخش (رہائشی کلی کڑک) اور
• عرفان (رہائشی پڑنگ آباد)
کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا ۔
انھوں نے کہا ہے کہ ان تین نوجوانوں کو کلی کڑک مستونگ سے اُٹھایا گیا اور تب سے اب تک ان کا کوئی پتہ نہیں۔ان کے اہل خانہ شدید اذیت میں ہیں، یاد رہے جولائی سے مستونگ میں انٹرنیٹ مکمل طور پر بند ہے۔
اس بندش کے باعث ان واقعات کی معلومات، تصاویر، اور شواہد عوام یا میڈیا تک نہیں پہنچ پا رہے۔
یہ خاموشی ظالموں کے لیے ڈھال بن گئی ہے۔ہم تمام لاپتہ افراد کے خاندانوں سے دل سے اپیل کرتے ہیں ایک بار ضرور پریس کانفرنس کریں۔
دنیا کو بتائیں کہ ہمارے نوجوان کہاں ہیں۔
ترجمان نے کہاہے کہ ایک ہفتے کے اندر درجنوں بلوچ نوجوانوں کو اٹھایا جا چکا ہے، لیکن آواز اٹھانے والا کوئی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری، انسانی حقوق کے اداروں اور ہر انسان دوست ضمیر سے اپیل کرتے ہیں کہ
ریاستِ پاکستان پر دباؤ ڈالیں تاکہ بلوچوں کو جبری گمشدگیوں کے عذاب سے نجات مل سکے۔یہ ظلم بند ہونا چاہیے۔ہم صرف اپنے پیاروں کی زندہ واپسی چاہتے ہیں۔