بلوچستان کی خونی شاہراہوں پر سفر کرنا آج موت کو دعوت دینے کے مترادف بن چکا ہے۔ کامریڈ وسیم

 


تربت ( پرہس ریلیز ) بلوچ سیاسی سماجی سرگرم کارکن کامریڈ وسیم سفر نے جاری بیان میں کہاہے کہ  مکران کوسٹل ہائی وے پر سفر کے دوران بلیدہ میناز کے معروف سیاسی و کاروباری شخصیت فضل عطا محمد کے ایک المناک سڑک حادثے میں ناگہانی شہادت پر ہمیں انتہائی دلی دکھ اور صدمہ پہنچا ہے۔ ان کی وفات سے علاقہ ایک نیک، بااصول اور عوام دوست شخصیت سے محروم ہو گیا ہے۔
بلوچستان کی خونی شاہراہوں پر سفر کرنا آج موت کو دعوت دینے کے مترادف بن چکا ہے۔ یہ حادثات محض اتفاقی نہیں بلکہ ریاستی غفلت اور ناقص انفراسٹرکچر کا نتیجہ ہیں۔ بلوچستان بھر میں آج تک کوئی ڈبل روڈ موجود نہیں، جبکہ کراچی تا تربت کوسٹل ہائی وے اور کراچی تا کوئٹہ شاہراہیں انتہائی ناکارہ اور خطرناک حالت میں ہیں۔
سالانہ بنیادوں پر سیکڑوں قیمتی جانیں ضائع اور درجنوں لوگ ہمیشہ کے لیے معذور ہو جاتے ہیں۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ ان المناک سانحات کو “حادثات” کا نام دے کر ریاستی ادارے اپنی ذمہ داریوں سے چشم پوشی کرتے ہیں۔ مسافر گاڑیوں پر اوقاتِ سفر کی غیر حقیقی پابندیاں لگانے سے ڈرائیور مجبوراً تیز رفتاری اختیار کرتے ہیں، جو ان ناکارہ سڑکوں پر حادثات کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
درحقیقت یہ خونی حادثات قدرتی نہیں بلکہ ریاستی پیدا کردہ سانحات ہیں۔
ہم فضل عطا محمد کی المناک شہادت پر ان کے اہلِ خانہ اور تمام سوگواران کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، لواحقین کو صبرِ جمیل اور زخمیوں کو جلد از جلد شفائے کاملہ و عاجلہ نصیب فرمائے۔
یہ خونی شاہراہیں قاتل ہیں، مقدر کا لکھا نہیں،
ہر حادثہ مصنوعی ہے، یہ تقدیر کا دھوکا نہیں۔
حادثے فطری نہیں، یہ سازشوں کا سلسلہ ہیں،
سڑکیں نہیں، یہ موت کے بچھائے جال ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post