دالبندین قابض فورسز کی گھر پر چھاپہ فائرنگ وکیل ساتھی سمیت ھلاک

 


دالبندین ( بلوچستان ٹوڈے ) دالبندین میں  سیکیورٹی فورسز کی مبینہ کارروائی میں بی ایس او پجار کے سابق چیئرمین ایڈووکیٹ زبیر بلوچ اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ قتل۔

اطلاع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دالبندین میں رات چار بجے ایک کارروائی میں بی ایس او پجار کے سابق چیئرمین زبیر بلوچ کے گھر پر مارٹر گولہ مارے اور فائرنگ کی جس سے زبیر بلوچ اور ان کا ایک دوست نثار احمد قتل ہوگئے۔

چیئرمین زبیر بلوچ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف ہمیشہ متحرک رہے اور بی وائی سی کے احتجاج اور ریلیوں میں بھی اکثر نظر آتے رہے ہیں، زرائع کے مطابق وہ موجودہ وقت میں دالبندین میں وکالت کررہے تھے۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں بی ایس او پجار کے سابق چیئرمین زبیر بلوچ کے گھر پر چھاپے اور فائرنگ کے نتیجے میں چیئرمین کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے نہ صرف ایک سیاسی ورکر بلکہ ایک قانون کے ماہر کو گولیوں کا نشانہ بنایا جو انتہائی افسوس ناک اور تشویش ناک عمل ہے۔بیان میں کہا گیا کہ شہید چیئرمین زبیر بلوچ نے طویل سیاسی و جمہوری جدوجہد کی۔ وہ آئین کے مطابق آزادی اظہار رائے، لاپتہ افراد کی بازیابی اور طلباء کے مسائل و حقوق کے لیے مسلسل سرگرم رہے۔بیان میں کہا گیا کہ زبیر بلوچ تنظیمی امور پر مکمل عبور رکھتے تھے۔ ان کے دور میں نہ صرف بی ایس او پجار بلکہ مجموعی طور پر طلباء سیاست نے بلندی حاصل کی۔نیشنل پارٹی نے شہید چیئرمین زبیر بلوچ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں شہید کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post