مستونگ( بلوچستان ٹوڈے ) مستونگ کے علاقے اسپلینجی میں پاکستانی فورسز کے لیے راشن نہ لے جانے پر مقامی ٹرانسپورٹ کو فورسز کی جانب سے مالی نقصان اور تشدد کا سامنا ، ذرائع کے مطابق فورسز کی جانب سے ٹرانسپورٹرز پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ راشن اور دیگر سامان رسد فوجی کیمپوں تک پہنچائیں، تاہم مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس کام میں ان کی زندگی کو براہِ راست خطرات لاحق ہیں، انکار کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے مطابق نہ صرف ان کے کاروباری نقصان پہنچائی بلکہ بعض افراد کو دھمکیوں اور سخت کارروائیوں کا بھی سامنا ہے
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے اسپلینجی اور گردونواح کے علاقوں میں نہ صرف ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد کو ہدف بنایا بلکہ عام شہریوں پر بھی دباؤ میں اضافہ کیا ہے۔ آئے دن لوگوں پہ تشدد کیا جاتا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہیں، ایسے میں زبردستی راشن کی ترسیل جیسے کاموں پر مجبور کیا جانا ان کی زندگی مزید اجیرن بنا رہا ہے۔ کئی ٹرانسپورٹرز کو نقل و حمل کی سہولیات محدود کر دی گئی ہیں اور انہیں کاروباری نقصان کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے پہاڑی اور پسماندہ علاقوں میں پہلے ہی روزگار اور سہولیات کی کمی نے لوگوں کی زندگی کو مشکل بنایا ہوا ہے، اور اب اس طرح کے اقدامات حالات کو مزید سنگین بنا رہے ہیں۔