بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل اور دیگر کیخلاف ایک اور ایف آئی آر درج



کوئٹہ( مانیٹرنگ ڈیسک ) کوئٹہ سی ٹی ڈی نے مہرنگ بلوچ اور دیگر کی رہائی کے لیے کوئٹہ میں جلسہ کرنے پر سردار اختر جان مینگل اور ساجد ترین ایڈووکیٹ ، آغا حسن بلوچ اور دیگر کے خلاف ایک اور دہشت گردی کی ایف آئی آر درج کردی۔

آج یہ بات سامنے آئی کہ سی ٹی ڈی نے چند روز قبل بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل، بی این پی کے سینئر نائب صدر و سابق صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار ساجد ترین ایڈووکیٹ ، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملک نصیر شاہوانی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، غلام نبی مری، میر مقبول، شکیلہ نوید، جہانزیب مینگل، ثناء بلوچ، علی احمد قمبرانی، رمضان بلوچ، ماما قدیر، اقراء بلوچ، حورین بلوچ اور بی این پی کے درجنوں سینئر رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔

بی این پی کے سینئر نائب صدر و سابق صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چند دنوں میں یہ تیسری ایف آئی آر ہے جو ہمارے علم میں آئی ہے جو پارٹی سربراہ اور دیگر سینئر قیادت کے خلاف ہے۔

ہر ایف آئی آر میں انہوں نے یہ وجہ ظاہر کی کہ ہم نے بلوچستان کی بیٹیوں/ماؤں کی رہائی کے لیے آواز اٹھائی ہے۔

ساجد ترین ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ ہمارا جرم صرف اتنا ہے کہ ہم پرامن طریقے سے ظلم کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، ایسے بوگس کیسز ہمیں ڈرا نہیں سکتے۔ میں اپنی گرفتاری دینے والا پہلا شخص ہوں گا۔ بلوچستان میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے۔

پنجگور مقامی صحافی کے خلاف اسپتال انتظامیہ کی جانب سے انتقامی کارروائی قابل مزمت ہے برکت مری کا قصور یہی تھا کہ انہوں نے اسپتال کے مسائل کی نشاندہی کیا اسپتال انتظامیہ بجائے معاملات کی درستگی کرتا الٹا تادیبی کارروائی پر اتر آیا اور صحافی کو انکوائری کے لیے طلب کیاگیا ہے جو آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کے مترادف ہے پنجگور پریس کلب اسپتال انتظامیہ کے اس عمل کو میڈیا کی آزادی پر قدغن سمجھتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ برکت مری کے خلاف انتقامی کارروائی بند کرے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post