کوہلو مخبر گُل خان کو اعتراف جرم کے بعد بلیدہ میں سزائے موت دے دیا۔ بی ایل اے

 


کوہلو ( پریس ریلیز ) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ  26 جولائی کو ہمارے سرمچاروں نے ایک سابق فوجی اہلکار اور سرگرم مخبر گل خان ولد عبدالرحیم سکنہ تمبو کوہلو کو قومی غداری کے جرم میں بلیدہ سے گرفتار کیا، 19 روز حراست میں رکھنے کے بعد 13 اگست کو جرم ثابت ہونے پر تنظیم کی جانب سے اسے انجام تک پہنچا دیا گیا۔

دوران حراست اپنے جرم کے اعتراف کے ساتھ مخبر نے کئیں اہم انکشافات کیے جو دیگر مخبروں و کارندوں کا سراغ لگانے اور ان کو عبرت کا نشان بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

گل خان 2012 میں قابض پاکستانی فوج میں بھرتی ہوا۔ 2019 میں فوج سے نکلنے کے بعد کوہستان میں ڈیتھ سکواڈ کے بدنام زمانہ سرغنہ نصیب اللہ مری کے ذریعے سے خفیہ اداروں سے جُڑ گیا۔ نصیب اللہ مری نے گل خان کو ایک جی پی ایس ٹریکر سم کارڈ دیا جسے گل خان نے سیاہ کوہ میں تنظیم کے کیمپ کے قریب رکھ دیا۔ اس سم کارڈ کی مدد سے دشمن نے کیمپ پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں نو سرمچار شہید ہوئے تھے۔

اس کے بعد نصیب اللہ مری کے کہنے پر مخبر گل خان بلوچستان کے ساحلی علاقوں بعد ازاں تربت آیا اور یہاں دیگر لوکل مخبروں کے ساتھ مل کر قوم و تحریک دشمنی میں سرگرم ہوا۔ تربت میں موٹرسائیکل پر لوہا اِکٹا کرنے اور بیچنے والے کا بھیس بدل کر سرمچاروں کی مخبری کی کوشش میں مصروف تھا کہ تنظیم نے 26 جولائی کو اسے بلیدہ سے حراست میں لے لیا۔

مکمل تفتیش اور تمام حقائق کی توثیق کے بعد 13 اگست کو بی ایل اے کے سرمچاروں نے بلیدہ کے علاقے گردانک کے مقام مخبر گل خان ولد عبدالرحیم کے سزائے موت پر عمل درآمد کیا۔

مخبر گل خان سے موصول ہونے والے معلومات کی بنیاد پر تنظیم کاروائی کررہی ہے اور جلد متعدد مخبروں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post