کوئٹہ ( پ ر) بلوچ لبریشن آرمی ( بی ایل اے)کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں آٹھ کارروائیوں میںپاکستانی فوج کے 8 اہلکاروں کی ہلاکت ، گاڑیوں کو تباہ کرنے سمیت اہلکاروںکے اسلحات ضبط کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے پنجگور، کچھی، کوئٹہ، جیونی، خاران، بلیدہ اور دالبندین میں قابض پاکستانی فوج اور اس کے آلہ کاروں کو آٹھ مختلف نوعیت کی کاروائیوں میں نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں قابض فوج کی رسد گاڑیاں تباہ کی گئیں جبکہ پولیس اہلکاروں کا اسلحہ ضبط کیا گیا۔
انہو ں نے کہا کہ گذشتہ روز بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے پنجگور کے علاقے پروم میں قابض پاکستانی فوج کی ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں چھ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پروم میں چند افراد قابض فوج کو راشن و دیگر رسد پہنچانے میں ملوث پائے گئے ہیں، بلوچ ہونے کے باعث مذکورہ افراد کو آخری بار تنبیہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس عمل کو ترک کردیں جبکہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ سے محفوظ فاصلہ رکھیں، جن کو سرمچار کبھی بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ترجمان نے کہاہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے کچھی کے علاقے کولپور میں قابض فوج کے بم ڈسپوزل اہلکاروں کو اس وقت ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا جب وہ ریل ٹریک کی کلیئرنس میں مصروف تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوگیا۔
بیان میں کہا گیا کہ اسی روز کولپور ہی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قابض فوج کی ایک اور گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں انہیں جانی و مالی نقصانات اٹھانے پڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کوئٹہ کے علاقے میاں غنڈی میں قابض پاکستان کی پولیس فورس کے اہلکاروں کو حراست میں لیا۔ سرمچاروں نے اہلکاروں کا اسلحہ ضبط کیا، جن میں تین عدد کلاشنکوف شامل ہیں، جبکہ انہیں بلوچ عوام پر مظالم میں شریک نہ ہونے کی تنبیہ دینے کے بعد رہا کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جمعرات کی شب گوادر کے شہر جیونی میں قابض فوج کے بندری کیمپ پر دستی بم حملہ کیا جس میں فوج کو نقصانات اٹھانے پڑے۔
ترجمان نے کہا کہ اسی طرح بی ایل اے کے سرمچاروں نے 21 اگست کو خاران کے علاقے گواش میں قابض فوج کے آلہ کار منیر کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ مذکورہ شخص قابض فوج کے خفیہ اداروں کے لیے بطور مخبر کام کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 23 اگست کو بلیدہ، کوچگ میں قابض فوج کے لیے رسامان لے جانے والی تین ٹرک گاڑیوں اور ایک کرین کو نذرِ آتش کرکے تباہ کردیا۔
بیان میں کہا گیا کہ مزید برآں، 23 اگست کو بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے چاغی کے علاقے دالبندین میں معدنیات لے جانے والی دو گاڑیوں کو نذر آتش کرکے تباہ کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تمام آٹھ کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔