تربت ، گوادر ،مستونگ قابض فورسز ہاتھوں ایم فل اسکالر اور ایک بچے سمیت 4 افراد جبری لاپتہ ،3 بابازیاب

 


تربت،گوادر  ( بلوچستان ٹوڈے) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت سے سکالر سمیت تین جبکہ گوادر سے قابض فورسز ہاتھوں ایک نوجوان جبری لاپتہ ،مستونگ چار سال بعد تین لاپتہ افراد بازیاب ،

تفصیلات کے مطابق 
گزشتہ شب قابض پاکستانی فورسز پر تربت کے نواحی علاقہ گوگدان میں مسلح افراد نے بم حملہ کردیا ،بعد ازاں  فورسز نے  سرچ آپریشن شروع کردی، اس دوران قابض فورسز نے ایک دکان سے فضل الہی ولد الہی بخش اور دکان میں کام کرنے والے زاھد علی  نامی کمسن بچے  کو حراست میں لیکر  جبری


لاپتہ کردیا ۔

علاقہ مکینوں کے مطابق گزشتہ شب دس بجے کے قریب جب سوراپ پل کے مقام پر بم دھماکہ ہوا ،اس کے بعد فورسز کی بھاری نفری نے پورے گاؤں میں سرچ آپریشن کی اور اس دوران فضل الہی کو ان کی جنرل اسٹور سے دکان میں کام کرنے والے کم سن لڑکے کے زاہد کے ہمراہ حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

ان کا کہنا ہے کہ فضل الہی جو سنگین بیماری میں مبتلا ہونے کے باعث زیر علاج ہیں ،مقامی مسجد کے پیش امام کے بیٹے ہیں ،اہل خانہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان کی اور دکان میں ان کے ساتھ کام کرنے والے کم سن بچے کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب قابض فورسز نے تمپ سے  یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) لاہور کے ایم فل اسکالر سنجر صادق کو حراست میں لینے


کے بعد لاپتہ کر دیا ہے ۔

خاندانی ذرائع کے مطابق، سنجر صادق جو کمپیوٹر سائنس میں تحقیق کر رہے تھے، حال ہی میں گرمیوں کی تعطیلات ہونے کے بعد  اپنے آبائی علاقے واپس آئے تھے۔ ان کی گرفتاری کے بعد سے اب تک نہ تو ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم کی گئی ہیں اور نہ ہی کوئی قانونی کارروائی ظاہر کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا ۔

مقامی ذرائع کے مطابق، گوادر کی ٹی ٹی سی کالونی کے رہائشی عبدالحمید ولد امام بخش کو گزشتہ روز 5 اگست کو ان کے گھر سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا۔ جس کے بعد ان کا کوئی سراغ نہیں ملا اور نہ ہی ان کی گرفتاری کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی ہے۔

اہلخانہ نے ان کی بازیابی کا مطالبہ کیاہے ۔

مستونگ کردگاپ سے تعلق رکھنے والے 3  لاپتہ نوجوان زاکر احمد سرپرہ، راشد احمد سرپرہ اور جاوید احمد سرپرہ  طویل عرصے یعنی چار سال کے  جبری گمشدگی کے بعد خیریت سے بازیاب ہو کر اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔

ان نوجوانوں کی واپسی کی خبر سے  علاقے میں خوشی کی لہر بن کر دوڑ گئی ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post