کوئٹہ نور قبرستان قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، اہلیان علاقہ بروری

 


کوئٹہ (بلوچستان ٹوڈے)اہلیان علاقہ بروری کوئٹہ کے رہائشیوں مولوی عبدالمنان ، میر حیدر زہری، ٹکری بختیار رئیسانی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے جبل نور پہاڑی اور قبرستان کو غیر قانونی طور پر سیٹلمنٹ محکمے کی جانب سے کاشت کاری کی زمین ظاہر کرکے جعلی انتقال بنایا گیا ہے فوری طور پر اسے منسوخ کرکے ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جبری قبضہ مافیا کے خلاف ہم 2001ء سے تواتر کے ساتھ سراپا احتجاج اور حکام بالا تک اپنا موقف پہنچارہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے میر باری داد محمد حسنی ، ملک داد محمد کھیازئی ، سردار جمعہ خان محمد حسنی، انجینئر محمد آصف شاہوانی اور دیگر کے ہمراہ جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ جبل نور قبرستان اور مذکورہ پہاڑی میں مخصوص انداز میں سرنگ بناکر قرآن پاک کے شہید ہونے والے نسخوں اور اوراق کو محفوظ بنایا جاتا ہے یہ قبرستان صرف تدفین کے ساتھ ساتھ قرآن مجید سے محبت کرنے والوں کی روحانی زیارت گاہ بن چکی ہے اور 1989ء کو سردار نادر خان نے قبرستان کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان قربان کی تھی اور اہل علاقہ 50 سالوں سے بلامعاوضہ اپنی مرحومین کی تدفین کرتے آرہے ہیں کوئٹہ شہر میں قبرستانوں کی شدید کمی اور اب لینڈ مافیا اور قبضہ گروہ اس پر نظریں جمائے بیٹھے ہیں اہلیان بروری 2001ء سے ان کے خلاف آواز اٹھارہے ہیں ہمارے پاس 1971ء سے آج تک کے تمام دستاویزات موجود ہے ہمارے آبائو اجداد نے یہ زمین قبرستان کیلئے وقف کی تھی ہم نے 2007ء 2015اور 2019ء میںسرکاری اداروں نے درخواستیں جمع کیں مختلف ڈپٹی کمشنرز نے واضح احکامات جاری کئے 2020,22اور 2023ء میں بھی ان عناصر کے خلاف کارروائی کیلئے خطوط جاری کئے اور جبل نور قبرستان کو عوامی قبرستان قرار دیا گیا حالیہ دنوں میں سیٹلمنٹ محکمے کی جانب سے مقدس قبرستان اور پہاڑی زمین کو مبینہ طور پر مخصوص افراد کے نام منتقل کرنے کی کوشش کی گئی اس کے بدلے لین دین کیا گیا اور جعلی دستاویزات کا جھوٹا دعویٰ کیا گیا کہ یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے جہاں پر کاشتکاری ممکن نہیں جعلی دستاویزات کے ذریعے اسکیمیں بناکر لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اس مسئلے کا نوٹس لے اور متعلقہ سیٹلمنٹ اور ریونیو عملے اور پٹواریوں کے خلاف انکوائری کرائے کہ 2001ء سے 2024ء تک با اثر افراد کے نام کیسے انتقال بنایا گیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں بھی مذکورہ مافیا نے قبضے کی کوشش کی ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہر اللہ بادینی کو آگاہ کیا گیا تھا انہوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اس عمل کو روکا جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں انہوں نے کہا کہ مذکورہ زمین کو مستقل بنیادوں پر عوامی قبرستان، زیارت گاہ اور عبادت گاہ کے طور پر وقف قرار دیا جائے اور جعلی انتقالات کو منسوخ کرکے اس میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرکے انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں تاکہ اس مسئلے کا مستقل بنیادوں پر حل ممکن ہوسکے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post