شال ( ویب ڈیسک) مقبوضہ بلوچستان میں سانحہ ڈیگاری دہرے قتل کے واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر قرآن پاک سامنے رکھ کر اپنی مرضی منشاء سے ویڈیو بیان دینے والی مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو شال کی انسداد دہشت گردی عدالت ون میں پیش کیا گیا۔پولیس نے عدالت سے 2 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر انسداد دہشتگردی کی عدالت نے انھیں2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
یاد رہے وائرل ویڈیو میں مقتولہ بانو بی بی کی والدہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں بیٹی اور اسکے شوہر احسان اللہ کے قتل کو جائز اور گرفتار سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر کو بےگناہ قرار دیکر اعتراف کیا تھا کہ انھوں نے بلوچی رسم اورواج ( بلوچی رستم ورواج میں کہیں یہ بات تحریر نہیں کہ پسند کی شادی کرنے والوں کو موت کی سزا دی جائے گی یا واجب القتل ہونگے) کے مطابق ایک اچھا قدم اٹھاکر بانو اور احسان کو قتل کیا ہے ،جس پر ہمیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔وہ ہماری مرضی کے بغیر کیسی کسی اور سے شادی کیسے کرسکتے تھی ،وائرل ویڈیو میں انھوں نے بانو بلوچ کی پانچ بچوں کے نام بھی بتائیں مگر انھیں ویڈیو میں کہیں نہیں دکھایا گیا اور ناہی بانو کی سابق شوہر کو میڈیا پر لایا گیا ۔
اس دوران گل جان نے یہ بھی انکشاف کیاکہ ایک دفعہ بانوں کو معاف کیا گیا مگر پھر دوسری بار اسی مرد کے ساتھ بھاگ گئی ،اور مرد بھی دھمکی دینا شروع کردیا کہ وہ اس کی بیوی ہے، انھیں کون جدا کرسکتاہے انھوں جلال کو مارنے کی دھمکی بھی دی کہ وہ خاموش رہے ورنہ مارا جائے گا ۔
جس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ اب انھیں قتل کرنا اچھا قدم ہے اور کردیا ۔