تُربت (بلوچستان ٹوڈے ) تربت ڈی بلوچ دھرنے کے منتظمین کے خلاف ایک اور ایف آئی آر تُربت پولیس تھانے میں درج کر لی گئی ہے، جس کے بعد مجموعی طور پر دو مقدمات سامنے آ چکے ہیں۔ پولیس نے نامزد افراد کی گرفتاری کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، دونوں ایف آئی آرز مختلف نوعیت کی دفعات پر مبنی ہیں۔
پہلی ایف آئی آر میں سڑک بلاک کرنے اور دیگر عوامی رکاوٹوں کے الزامات شامل ہیں، جب کہ دوسری ایف آئی آر میں پولیس پر حملے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مزاحمت جیسے سنگین الزامات شامل کیے گئے ہیں۔
سیاسی و سماجی حلقوں نے ان مقدمات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے وقت منتظمین اور حکام کے درمیان ہونے والے مبینہ معاہدے میں ایف آئی آرز واپس لینے کی شق شامل تھی، جس کی مبینہ طور پر پولیس نے خلاف ورزی کی ہے۔
ادھر قانونی ماہرین اور مظاہرین کے وکلا نے متاثرہ افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری طور پر قانونی کاغذات مکمل کریں اور قانونی دفاع کے لیے تیاری کریں، کیونکہ پولیس کی جانب سے کسی بھی وقت چھاپے مارے جانے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر گرفتاریاں عمل میں آتی ہیں تو صورتحال ایک بار پھر کشیدہ ہو سکتی ہے۔ بعض حلقے اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔