حکومت سیاسی کارکنوں کی زبان بندی کیلئے روز نئی طریقے کار ایجاد کر رہے ہیں۔ کامریڈ وسیم سفر

 


تربت ( مانیٹرنگ ڈیسک )بلوچستان میں ریاستی مقتدرہ قوتوں نے ملکی بین الاقوامی قوانین جمہوری اقدار کو پاؤں تلے روندے ہوئے بزور طاقت سیاسی آوازوں کو دبانے سیاسی کارکنوں کی زبان بندی کیلئے روز نئی طریقے کار ایجاد کر رہے ہیں CTD نے میرے خلاف جعلی بوگس مقدمات درج کر کے مجھے غیر قانونی طور پر پھسانے کی کوشش کر رہے ہیں ،
ان خیالات کا اظہار سیاسی سماجی سرگرم کارکن کامریڈ وسیم سفر بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  ہے ۔

انھوں نے کہا کہ  مقدمات میں جو الزامات لگائے گئے ہیں CTD کی طرف سے جس سے ہم نہیں، ہماری فرشتوں کا کوئی علم نہیں رکھتے ناکہ اسی قسم کی کوئی قانونی چیز پراپر طریقے سے ہمیں کسی تھانے پولیس اسٹیشن کی طرف سے کوئی سمن موصول ہوئی ہے ۔

انھوں نے کہاکہ صاف ظاہر ہے بلوچستان میں ریاستی ادارے اپنی جبر جارہیتی پالیسیوں کیخلاف ہر آواز اٹھائی جانے والے ہر اس شخص کی گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کرتے رہینگے جو ریاست و ریاستی مقتدرہ قوتوں کی مظالم جبر بربریت کے خلاف آواز اٹھائے دنیا کے سامنے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو آشکار کرتا ہے.



کامریڈ نے کہاکہ بلوچستان میں  بلوچ فرزندوں کی جبری گمشدگیوں ماورائے عدالت اغواء نما گرفتاریوں Extra judicial Killing کیخلاف آواز اٹھانا جبری لاپتہ متاثرہ فیملی سے ہمدردی کرنا بلوچ قومی ساحل وسائل کی لوٹ مار استحصال بلوچ نسل کشی قتل عام کیخلاف بولنا جرم ہے
تو بخثیت ایک سیاسی کارکن یہ جرم کرتے رہینگے اسی قسم کی منفی اوچھے ہتھکنڈے بوگس مقدمات من گھڑت الزامات قید بند سے آپ سیاسی کارکنوں کو مرعوب نہیں کرسکتے ناکہ جھوٹے مقدمات من گھڑت الزامات کے ذریعے آپ سیاسی کارکنوں کی زبان بندی کے ذریعے اپنی کالی کرتوتوں کو دنیا کے سامنے چھپا سکتے ہو
ریاست و ریاستی اداروں ظلم بربریت کے دور میں مقتدرہ قوتوں کی جانب سے لگائے جانے والے مقدمات کو عدالت میں پیس کرینگے ،

انھوں نے کہاکہ ظلم جبر بربریت لاقانونیت جارہیت کیخلاف ہر فورم پر آواز اٹھانے سے اجتناب نہیں کرتے آج بلوچ کا بچہ بچہ ریاست و ریاستی اداروں کی مظالم جبر جارہیت سے بخوبی واقف آشنا ہو چکے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post