کوئٹہ ایف سی کے ناروا سلوک کے خلاف 18 مئی سے ٹرانسپورٹرز کا غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کا اعلان

 


کوئٹہ ،خضدار ( مانیٹرنگ ڈیسک ) کوئٹہ 18 مئی سے پبلک ٹرانسپورٹ مکمل بند اور کوئٹہ و کراچی دفاتر احتجاجاً تالہ بند کیے جائینگے۔

ٹرانسپورٹرز نےچیک پوسٹوں کی بھرمار، ٹرانسپورٹ کی تذلیل اور معاشی بدحالی کے خلاف پرامن دھرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار  آل بلوچستان ٹرانسپورٹرز ایکشن کمیٹی اور آل کوئٹہ کراچی کوچز یونین نے خضدار میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی جانب سے مبینہ ناروا سلوک، غیر ضروری چیکنگ، بدسلوکی اور ٹرانسپورٹ کے عملے کے ساتھ بدتمیزی کے خلاف جاری اعلامیہ میں کیاہے ۔

انھوں نے کہاہے کہ بھرپور احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18 مئی بروز اتوار سے خضدار کینٹ کے سامنے غیر معینہ مدت کے لیے پرامن دھرنا اور ہڑتال شروع کی جائے گی. ترجمان کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس دوران بلوچستان بھر میں بین الصوبائی اور بین الاضلاعی پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند رکھی جائے گی۔ ساتھ ہی کوئٹہ اور کراچی سمیت تمام بڑے شہروں میں کوچ کمپنیوں کے دفاتر بند رکھے جائیں گے، جن پر علامتی طور پر تالے لگا دیے جائیں گے۔ ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ ایف سی خضدار کی جانب سے کوچز، بسوں اور ٹرانسپورٹ عملے کے ساتھ مسلسل غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ خضدار اور اس کے نواحی علاقوں میں بے جا چیکنگ، بلاجواز پوچھ گچھ، تاخیر، اور بعض اوقات عملے سے بدکلامی و مارپیٹ جیسے واقعات عام ہو چکے ہیں۔

ترجمان کے مطابق ٹرانسپورٹ سیکٹر پہلے ہی مہنگائی، بدامنی اور کاروباری بحران کے باعث شدید دباؤ کا شکار ہے، جبکہ سکیورٹی اہلکاروں کے اس رویے نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان واحد صوبہ ہے جہاں جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کر کے عام شہریوں اور خاص طور پر ٹرانسپورٹ شعبے سے وابستہ افراد کی تذلیل کی جاتی ہے۔ اگر ان چیک پوسٹوں کا مقصد واقعی امن و امان کی بہتری ہوتا، تو آج صوبہ ایک پرامن خطہ ہوتا۔ لیکن یہاں حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہاہے کہ بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں روزگار کے مواقع پہلے ہی ناپید ہیں، اور ٹرانسپورٹ کے شعبے کو ہی ایک سہارا سمجھا جاتا تھا، لیکن اب اس پر بھی قدغن لگائی جا رہی ہے۔ ایف سی کی جانب سے مسلسل ہراساں کیے جانے، رشوت طلبی، اور گاڑیوں کو بلاوجہ روکنے جیسے اقدامات سے ٹرانسپورٹرز ناصرف ذہنی اذیت کا شکار ہیں بلکہ مالی نقصانات بھی اٹھا رہے ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے۔کہ ہم پُرامن لوگ ہیں، لیکن ظلم کے خلاف خاموشی جرم بن جاتی ہے۔ اگر ہمارے جائز تحفظات پر فوری طور پر توجہ نہ دی گئی اور ایف سی کا رویہ نہ بدلا گیا تو احتجاج غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔ مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایف سی اہلکاروں کو ٹرانسپورٹ کے ساتھ بہتر سلوک کرنے کی ہدایت دی جائے، غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کیا جائے، اور ٹرانسپورٹ عملے کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post