بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ اور دیگر سینکڑوں کارکنوں کی رہائی کیلے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کریں گے ۔اخترجان مینگل کی پریس کانفرنس

 

کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان


نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس  کرتے ہوئے کہاکہ
کوئٹہ میں بی این پی کی مرکزی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں لانگ مارچ راہ میں رکاوٹوں پر جائزہ لیا گیا،تھری ایم پی او کے تحت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ،  بیبو، گلزادی، صغبت اللہ سمیت بی وائے سی کے سینکڑوں کارکنوں کے لئے 20 دن تک دھرنا اور 
بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ماینز اینڈ منرل ایکٹ اور سندھ کے 6 کینالز پر غور و خوص ہوا۔

انھوں نے کہاکہ  ماہ رنگ بلوچ کی بہن کی درخواست 14 دن بعد محفوظ فیصلہ غیر محفوظ ہونے کے بعد دوبارہ گیند محکمہ داخلہ کے پاس گیا،بلوچستان ہائیکورٹ کی بلڈنگ میں ایک ہی نوعیت کے کیس میں 2 الگ الگ فیصلے آتے ہیں، ہمارے 70 سے زائد کارکنوں کو بھی تھری ایم پی او میں حراست میں لیا گیا ہے، عدالتیں جب ریلیف نہیں دینگے تو لوگ مزاحمت کا راستہ اختیار کرتے ہیں، ان تمام اقدامات کا مقصد وسائل کو لوٹنا اور بلوچستان کے سائل پر قبضہ کرنا ہے۔

سردار مینگل نے کہاکہ بلوچستان میں فارم 47 کے ذریعے مائنز اینڈ منرل ایکٹ پاس کروایا جاتا ہے، پی پی ایل کا معاہدہ 2015 سے چل رہا ہے تین حکومتوں نے توسیع نہیں کی لیکن نگران حکومت یہ معاملہ ای سی سی کو کو بھیجتا ہے،موجودہ حکومت نے پی پی ایل کے معاہدے پر دستخط کرکے 18 ویں ترمیم کی مخالفت کی، 18 ویں ترمیم بنانے والی جماعت نے خود اس ترمیم کی مخالفت کی،تمام معاملات کو دیکھتے ہوئے احتجاج کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ا نھوں نے کہاکہ 23 اپریل کو خضدار 2 مئی کو کوئٹہ، جبکہ گوادر، نوشکی اور حب میں احتجاجی جلسے منعقد کرینگے،  مائنز اینڈ منرل ایکٹ اور پی پی ایل معاہدے کے خلاف قانونی و آئینی درخواست دائر کرینگے،قانونی ٹیموں سے مشاورت مکمل کرنے کے بعد بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کرینگے، قانونی چارہ جوئی کےلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رجوع کریں گے،بلوچستان اسمبلی میں مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے پاس کرانے میں تمام سیاسی جماعتیں شامل تھیں کسی کو شوق پورا کرنا یے آج کوئٹہ میں آکر گرفتار کریں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post