مستونگ ( مانیٹرنگ ڈیسک )
مستونگ (مانیٹرنگ ڈیسک)نیشنل پارٹی کا دھرنا جاری، کوئٹہ، کراچی شاہراہ بدستور بند ،مستونگ سردار اخترجان مینگل سمیت ہزاروں افراد دھرنا گاہ میں موجود،تفصیلات کے مطابق مستونگ کے علاقے لک پاس کے قریب بلوچستان نیشنل پارٹی کا احتجاجی دھرنا 13روز میں داخل ہو گیا۔ بی این پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب تک انکے لانگ مارچ کو کوئٹہ آنے کی اجازت نہیں دی جاتی، کارکن لک پاس پر ہی دھرنا دیں گے۔ پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل کی قیادت میں دھرنے کے شرکاء کا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تمام گرفتار خاتون کارکنوں کو رہا کیا جائے۔ دوسری جانب صوبائی حکومت نے لک پاس کے قریب کوئٹہ کراچی شاہراہ کو کنٹیئر لگا کر بند کیا ہوا ہے۔دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل سے سربراہ اتحاد اہلسنت بلوچستان کے سربراہ پیر سید شجاع الحق شاہ ہاشمی کی قیادت میں وفد کی ملاقات وفد میں مولانا رحم دل حلیمی، مفتی ناصر احمد حبیبی، مولانا قدوس حبیبی، سید گل شاہ، سید سلیم شاہ ، سید عمران شاہ، مولانا عبد الوحید ربانی ، عبدالسلام ابابکی و دیگر شامل تھے اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما واجہ ثناء بلوچ بھی موجود تھے۔
علاوہ ازیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے جاری تحفظ بلوچ ناموس دھرنے میں مذہبی علماوں کی آمد اظہار یکجہتی کی ۔ اس موقع پر دھرنے کے سربراہ سردار اختر جان مینگل سے سربراہ اتحاد اہلسنت بلوچستان کے سربراہ پیر سید شجاع الحق شاہ ہاشمی کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی اور ا نھیں یقین دلایا کہ مذہبی رہنماء ہر مشکل میں انکے ساتھ ہیں ، وفد میں مولانا رحم دل حلیمی، مفتی ناصر احمد حبیبی، مولانا قدوس حبیبی، سید گل شاہ، سید سلیم شاہ ، سید عمران شاہ، مولانا عبد الوحید ربانی ، عبدالسلام ابابکی و دیگر شامل تھے۔
دریں اثنای بی این پی کے مرکزی رہنما چیف آف میروانی سردار اسلم جان میروانی اپنے قبائلی عماہدین کے ہمراہ لکپاس دھرنا گاہ پہنچ گٸے۔