لاپتہ افراد کو مارنے کا سلسلہ پوری طرح روک دی جائیں وگرنہ 1971 سے بدترین آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ کامریڈ وسیم سفر

 


تربت ( پریس ریلیز ) بلوچ سیاسی سماجی سرگرم کارکن کامریڈ وسیم سفر نے کہاہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر مہرنگ صبغت اللہ شاہ جی کامریڈ بیبگر بیبو بلوچ کی غیر قانونی گرفتاری دیگر سیاسی رہنما و کارکنوں کی لواحقین و ممبران کو ہراساں کرنا ریاستی مقتدرہ قوتوں کی بوکھلاہٹ شکست خوردگی کی واضح نشانی ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ ڈاکٹر مہرنگ کامریڈ بیبو بلوچ صبغت اللہ شاہ جی کو انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کیخلاف آواز اٹھائی جانے کی پاداش میں پابند سلاسل کرنا ریاست و ریاستی مقتدرہ قوتوں کی ماتھے پر سیاہ کلنک ہے سیاسی رہنما و کارکناں قید بند کی صعوبتوں سے مرعوب نہیں ہو سکتے ۔

انھوں نے مزید کہاہے کہ آج جدید ترقی یافتہ دور میں عدم مساوات کی پالیسی پہ عمل پیرا ظلم جبر بربریت کے ذریعے لوگوں کی زبان بندی ممکن نہیں طاقت کے زور پر لوگوں کو غلام بنانا احمکانہ فعل ہے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے لیڈر شپ کو باعزت رہا کردیا جائے ماورائے عدالت اغواء نما گرفتاریاں ٹارگٹ کلنگ فیک انکاؤنٹر میں لاپتہ افراد کو مارنے کا سلسلہ پوری طرح روک دی جائیں وگرنہ 1971 سے بدترین آثار دکھائی دے رہے ہیں۔

انھوں نے آخر میں کہاہے کہ لاشیں پھینکنے جبری گمشدگیوں فوجی آپریشن کرنے سے آگر ریاست و ریاستی مقتدرہ قوتیں امن امان قائم کر سکتے گزشتہ 77 برسوں سے بلوچستان میں یہ سلسلہ بدستور جاری ہیں ابھی تک کیا نتیجہ اخذ کیا سوائے نفرتیں جنم لینے کے علاؤہ اسلام آباد کو اپنا منفی مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا چاہیے، آج بلوچ قوم کا بچہ بچہ آشنا ہو چکے ہیں اسے دبانے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنا بنیادی حقوق کی حصول قومی تشخص بقاء ننگ ناموس کی تحفظ پاسداری سے طاقت کے زور پر کچلنے کی کوشش احمقی کے سوا کچھ نہیں ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post