ہرنائی ،کراچی ،نوشکی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) مقبوضہ بلوچستان کے شہر ہرنائی سے قابض پاکستانی فورسز نے ایک عمر رسیدہ شخص کو جبری لاپتہ کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ جس کی شناخت عطاء اللہ مری کے نام سے ہوئی ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ میاں کور، پھوڑ کے علاقے کا رہائش پذیر ہے۔
ذرائع کے مطابق عطاء اللہ مری کو دو مہینہ قبل قابض پاکستانی فورسز نے جبراً گمشدہ کردیا تھا جس کے بعد تاحال لاپتہ ہے۔ تاہم، اس کی جبری گمشدگی کی فوری اطلاعات میڈیا پر موصول نہیں ہوسکا تھا ۔
ذرائع نے مزید کہا کہ عطاء اللہ مری شعبے کے لحاظ سے ایک مالدار ہے، مال مویشیاں پالتے اور چَراتے ہیں۔
خیال رہے کہ قابض ریاست کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان کے متعدد علاقوں میں میڈیا بلیک آؤٹ عائد کردیا گیا ہے جس کے باعث ان علاقوں میں واقعات اور حادثات کے متعلق خبریں اور رپورٹس بسا اوقات میڈیا پر نشر ہوتے نہیں یا عرصہ گزرنے کے بعد میڈیا پر آتے ہیں۔
اس طرح ہرنائی سے قابض پاکستانی فورسز نے ایک اور شخص کو لاپتہ کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق قابض پاکستانی فورسز نے مقبوضہ بلوچستان کے شہر ہرنائی کانٹا پراگُو کے مقام سے ایک شخص کو جبری طور پر اُٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ مذکورہ شخص کی شناخت محمد دین مری ولد لال خان مری کے نام سے ہوا ہے اور ہرنائی میں مقیم ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جبری گمشدگی کے شکار محمد دین مری کے ایک بھائی کو کچھ عرصہ قبل قابض پاکستانی فورسز نے جبراً لاپتہ کردیا تھا جو کہ تاحال لاپتہ ہے۔ اب محمد دین مری کو پراگُو ہرنائی سے جبری لاپتہ کردیا ہے۔
علاوہ ازیں کیچ تمپ کے رہائشی زبیر کو پاکستانی فورسز نے گذشتہ صبح ملیر جام گوٹ کراچی سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے ۔
دریں اثناء نوشکی سے آصف بلوچ ولد عمر خان کو 4 جنوری 2025 کی صبح 4:00 بجے کے قریب قاضی آباد، نوشکی ان کے گھر سے پاکستانی فورسز نے جبری لاپتہ کر دیا ہے ۔