بم دھماکہ میں زخمی نوجوان فورسز کی قید میں ھلاک ہوگیا ،لواحقین کا فورسز پر نوجوان کو قتل کرنے کا الزام ،نعش حوالے بھی نہیں کیاجارہا لواحقین



کیچ ( نامہ نگار ) بلوچستان ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت تعلیمی چوک پر  فورسز چوکی پر  بم حملے کے دوران راہ گیر نوجوان زخمی ہوا، فورسز نے زخمی کو ہسپتال لانے بعد لاپتہ کردیا ، بعد ازاں لواحقین کو فون کیاگیا کہ وہ ھلاک ہوا ہے نعش لے جائیں، مگر شرط عائد کی گئی ہے کہ وہ سرکاری فارم پر دستخط کریں جس میں لکھا گیا ہے کہ ہمارے نوجوان کا تعلق  بلوچ مسلح تنظیم سے تھا ۔ لواحقین نے دستخط کرنے سے انکار کیاہے کہ اور کہاہے کہ  بم دھماکہ میں زخمی اور بعد ازاں ھلاک نوجوان کے لواحقین سے ہمدردی کے بجائے ان کے پیارے کو دہشت گرد ظاہر کرکے انھیں بدنام کرنے کیلے دباؤ ڈالنا انتہائی غیر انسانی غیر قانونی عمل ہے ۔

آپ کو علم ہے گذشتہ شام تربت  تعلیمی چوک پر  فورسز چوکی پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا تھا ،جس میں  ضلع تربت ڈنک کے رہائشی مقتول نوجوان   اسرار راشد   زحمی ہوا تھا ۔ جسے فورسز نے اٹھاکر سول ہسپتال لے گئے تھے  ۔علاج بعد اسے ہسپتال میں ڈاکٹروں کے حوالے کرنے کے بجائے زخمی حالت میں واپس کیمپ لے گئے تھے ۔

اور تقریباً رات ایک بجے کے قریب  پولیس نے لواحقین کو فون کرکے کہاکہ میت پڑی ہوئی ہے آکر لے جائیں جب وہ پہنچے تو مزکورہ من گھڑت فارم پر دستخط کرنے کو کہاگیا ۔ لواحقین نے فارم پر دستخط کر نے سے انکار کردیا ۔

لواحقین نے کیچ کے باشعور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ  متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کیلے ان کا ساتھ دیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post