چاغی میں قبائل کے زمینوں کو سٹلمنٹ و ڈسٹرکٹ اٹارنی امین اللہ باامداد ریاستی ادارے غیر قانونی قبضہ و فروخت کررہا ہے۔ بی ایس او (پجار)



کوئٹہ ( پریس ریلیز ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) صوبائی ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کے چاغی میں قبائل کے زمینوں کو بامداد ریاستی ادارے ، سٹلمنٹ و ڈسٹرکٹ اٹارنی کے ملی بھگت سے خرد بورد کے نظر کررہے ہیں،  گزشتہ کئی سالوں سے چاغی میں موجود ڈسٹرکٹ اٹارنی جس کی ذمہداری رہی ہے کے بلا پیمودہ زمینوں کو قبضہ و فروخت سے بچائیں لیکن بجائے بچھانے کے موصوف خود اس کاروبار کا ایک اہم حصہ دار بن گیا ہے ۔ 

انھوں نے کہاہے کہ دنیا کے کسی ملک میں یہ قانون موجود نہیں کے قبائل کے زمینوں کو ڈسٹرکٹ اٹارنی سرکاری آفسر اپنے عیش و حرام کے لئے بنائیں لیکن ضلع چاغی کے تحصیل تفتان و چاغی کے لاکھوں ایکڑ زمین الاٹ فوج کے اس لئے حوالے تاکے موصوف کے خلاف کوئی قانونی کاروائی عمل میں نا آئے و کرپشن کے پیسوں کا حساب نا لیا جاسکے، ایک سرکاری اٹارنی کیونکر اور کس بنیاد پر ارب پتہ بن گیا یہ سوال خود ہی اینٹی کرپشن اور نیب کے لئے ایک زور دار تمنچہ ہے۔ 

ترجمان نے آخر میں کہاہے کہ ہم ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کے قبائلی مسائل اور قبائل کو دست و گریبان کرنے و قبائل کے زمین کو غبن کرنے والے ڈسٹرکٹ اٹارنی اور تحصیلدار کے خلاف فوری مالی بےضابطگیوں کے خلاف ایکشن کے اورانکوائری کا آغاز کریں اگر ایسا نہیں ہوتا تو ان تمام لوگوں کے خلاف  ضلع چاغی اور رخشان میں پملیٹ تقسیم کرینگے اور تنظیمی سطح پر سخت رد عمل دینگے ، ہم کسی ڈسٹرکٹ اٹارنی کے حکم نامہ پر نا خاموش ہونگے نا ہی اجازت دینگے کے وہ بلوچ قبائل کے زمینوں کو درآمد اور لٹیروں کے حوالے کریں ۔


Post a Comment

Previous Post Next Post