ڈیرہ بگٹی ( پریس ریلیز ) بلوچ یکجہتی کمیٹی بی وائی سی ڈیرہ بگٹی کے ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا ہےکہ علاقائی ذرائع کے مطابق بروز منگل 5 نومبر 2024 کو مسلح افراد نے ڈیرہ بگٹی کے تحصیل پھیلاوغ کے علاقے خرچہ سے خان محمد بگٹی ولد میرجان مسوری بگٹی نامی نوجوان کو اس وقت جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جب وہ گھر سے ملحقہ اپنے دکان پر موجود تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد سول کپڑوں میں پولیس کی دو گاڑیوں میں سوار تھے جنہوں نے مذکورہ نوجوان کو زدو کوب کرکے زبردستی گاڑی میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئے جس کا تاحال کوئی اتہ پتہ معلوم نہ ہوسکا ۔
ترجمان نے مزید کہا ہےکہ واضح رہے کہ اس سے تقریبا ایک ماہ پہلے بھی سوئی کے علاقے سے سو سے زائد لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا جن میں سے زیادہ تر اب بھی لاپتہ ہیں ، یوں بلوچستان بالخصوص ڈیرہ بگٹی میں گزشتہ چند ماہ سے جبری گمشدگیوں کے کیسز میں کافی اضافہ ہوا ہے ۔ جس سے لوگوں کی تشویش میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ آئے روز لوگوں کو انکے گھروں اور کاروبار سے بلاجواز و آئین جبری طور پر اٹھایا جارہا ہے ۔جس سے ڈیرہ بگٹی ایک نجی جیل سا منظر پیش کرتا جارہا ہے ۔
ترجمان نے بیان کے آخر میں کہاہے کہ بی وائی سی چونکہ تمام تر ریاستی جبر و ظلم کے خلاف بلوچ قوم کی آئینی آواز ہے ، ایسے جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت کرتی ہے ، اور ریاستی اداروں سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ خان محمد مسوری بگٹی کو جلد از جلد بازیاب کیا جائے ، اور جبری گمشدگیوں کا ناروا سلسلہ بند کیا جائے ۔اور ہم انسانی حقوق کے تمام اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایکشن لیا جائے اور تمام مکتب فکر کے لوگ اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔