کیچ ( نامہ نگار ) ضلع کیچ کے علاقے مند میں مھیر کے عوام نے پچھلے نو دنوں سے احتجاجاً روڈ بلاک کر رکھا ہے ، مھیر کے عوام کا مطالبہ ہے کہ پاکستانی فورسز مھیر گاؤں میں واقع ان کے گھروں سے اپنا قبضہ فوری طور پر ختم کریں اور ان کے گھروں کو خالی کیا جائے جن پر پاکستانی فورسز نے پچھلے پانچ سالوں سے قبضہ کیا ہوا ہے ۔
ہمارے نمائندے کے مطابق کل رات دھرنے کے مقام پر ایف سی تمپ کے بریگیڈیئر اور ضلعی انتظامیہ احتجاج کرنے والے کمیٹی سے مزاکرات کرنے آئے، پہلے انہوں نے انکو ڈرایا دھمکایا مگر جب گاؤں والے ان کے سامنے ڈٹ گئے تو انتظامیہ نے چھ مہینے کے مہلت مانگ لی جس کو مھیر گاؤں کے کمیٹی نے رد کر دیا۔
ضلعی انتظامیہ کے نمائندے رحیمہ جلال نے ایک مہینے کے مدت کی یقین دہانی کرانے پر مزاکرات کہ دعوت دی، جس پر گاؤں والوں نے اس شرط پر علاقے کے سابقہ اور موجودہ نمائندگان، ڈی سی کیچ اور کیچ بار ایسوسی ایشن کو بطور گواہ شامل کرنے پر مزاکرات کرنے کی یقین دہانی کرائی کہ وہ فورسز کی خود میزبانی کریں کیوں کہ ہم نے پانچ سال تک انھیں بقول آپکے مہمان رکھا اور یہ میزبانی ہمیں مہنگا پڑی اب آپ مزاکرات والے نمائندے ایک دو ماہ تک انھیں مہمان رکھ کر میزبانی کا شرف اٹھائیں ۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں کی طرح فورسز مند اور تمپ کے مختلف گاؤں میں آبادیوں کے اندر لوگوں کے گھروں پر قبضہ کر رکھا ہے ، اور وہاں سے آبادی کو سرویلنس کرتے رہتے ہیں، ڈرون کیمروں سے لوگوں کی فلمئنگ کرتے ہیں اور لوگوں کے پرائیویسی کو مجروح کیا ہوا ہے، آبادی کے اندر فورسز کی موجودگی سے خاص کر خواتین بے حد تنگ ہیں، فورسز مختلف طریقوں سے عام لوگوں کو تنگ کرکے یا بلیک میل کرکے ان سےبیگار کا کام لیتے رہتے ہیں -