شال مستونگ سانحہ میں زخمی بینک منیجر اور طالب علم دم توڑدیئے ، تعداد 9 ہوگئی ، وکلاء نے سوگ کا اعلان کیاہے




شال سانحہ مستونگ  موٹرسائیکل  میں نصب بم دھماکے کا ایک اور زخمی ٹراما سینٹر شال میں دم توڑ دیا ،ھلاکتوں کی تعداد 8 ہوگئی ۔ 

بتایا جارہاہے کہ یونائیٹڈ لمیٹڈ بینک کے منیجر ندیم جان ترین 13 شدید زخمیوں میں شامل تھے ، جنھیں ٹراماسنٹر شال منتقل کردیا تھا تاہم وہ اور ایک اور زخمی معصوم  ملک محمد حمزہ ولد ملک حسین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑدیئے ۔


اس طرح  مستونگ دھماکے میں ھلاکتوں  کی تعداد 8 ہوگئی، جس میں 5  بچے ، 
بینک منیجر ، حفیظ ڈومکی  نامی ایک پولیس اہلکار ، اور  سائیکل ساز مستری حاکم علی دھرپالی  شامل ہے ۔ جبکہ زخمیوں کی مجموعی تعداد 20 ہے ۔


دوسری جانب ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مستونگ کی جانب سے سانحہ مستونگ میں پانچ روز یوم سیاہ اور تین دن عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیے جانے کا اعلان کیاگیا ہے  ۔

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مستونگ کے ترجمان  نے مستونگ میں دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے اسکول کے معصوم بچے بچیوں  بینک منیجر اور پولیس اہلکار  کی ھلاکت  اور دیگر  افراد کی زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

ترجمان  نے کہا ہےکہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انسانیت نہیں ہے ۔

 انھوں نے مزید کہا کہ زخمی ہونے والےاسکول کے بچوں کی ہسپتالوں میں علاج معالجے میں کوئی کمی نہیں ہونا چائیے زخمیوں کے لیئے دعا کی کہ اللہ تعالی انھیں جلد صحت یاب کرےاس سلسلے میں پانچ روز یوم سیاہ منایا جاتا ہے اور تین دن عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیا جاتا ہے۔ 

Post a Comment

Previous Post Next Post