دکی( مانیٹرنگ ڈیسک ) دکی میں بے گناہ کانکنوں کے قتل میں بی ایل اے اور تحریک طالبان ملوث نہیں بلکہ کچھ اور قوتیں ملوث ہیں ۔ان خیالات کا اظہار
پوائنٹ آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا نور اللہ نے کیا ۔
انھوں نے کہاکہ دکی میں جب بے گناہ کانکنوں کو شہید کیا گیا سیکیورٹی ادارے چار گھنٹوں میں بھی وہاں نہیں پہنچ سکے، کوئلے کے کانوں میں مزدوری کرنا قانونی ہے ، کیا مزدوروں کو تحفظ دینا حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے؟
انہوں نے کہا کہ خانوزئی کے کوئلہ کانیں پہلے سے بند ہوچکی ہیں ۔
مولانا نے کہاکہ دکی واقعے میں کسی کالعدم تنظیم کا ہاتھ نہیں عوام کے لیے روزگار کے مواقع بند کرنا پشتون دشمنی ہے ۔
اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 10اکتوبر کا ذمہ دار ہم کسی کو نہیں ٹھراتے خیر جان اپنے لیے رورہا تھا امن ومان کی صورتحال حکومت کے ہاتھوں سے نکل چکی ہے ۔
شہدا دکی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔
انھوں نے کہاکہ ہم کس کے سامنے جاکر روئیں ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے، جمعیت علما اسلام سے کسی نے بدلہ لینا ہے تو ہم سے لے کارکنوں سے کیوں لیا جارہا ہے ۔