دکی( مانیٹرنگ ڈیسک ) دکی میں جیند کول مائنز پر جمعرات کی شب ہونے والے حملے کے واقعے و سانحہ کے خلاف لیبر تنظمیوں نے احتجاج کرتے ہوئے ریلی نکالی اور کوئلہ کانوں میں احتجاج کام بند کردیا۔
اس سلسلے میں لیبر تنظیموں کا اجلاس دکی پارک میں منقعد ہوا۔
نیشنل لیبر فیڈریشن دکی کے ضلعی صدر امبر خان یوسفزئی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جبتک تحفظ نہیں دیا جاتا کام بند رہیگا ۔20 شہدا کا واقع افسوناک ہے۔
انھوں نے کہاکہ حکومتی کمیٹی نے 10 اکتوبر کے واقعے میں شہید ہونے والے 20 مزدوروں اور پہلے شہید ہونے والے دو مزدوروں کو 15 لاکھ معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
چار دن تک شہدا کے ورثا کو معاوضہ دینے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
انھوں نے کوئلہ کانوں میں کام شروع کرنے کے حوالے سے دو مہینے پہلے کئے گئے اپنے پریس کانفرس پر مزدوروں سے معافی مانگی اور کہاکہ ایف سی حکام نے ہمیں طفل تسلی دیکر ہم سے کام شروع کروایا تھا۔
دریں اثنا کول مائنز پر ہونے والے حملے میں ایک سول سیکورٹی اہلکار سمیت 21 مزدوروں کی ھلاکت کے واقعے کا مقدمہ ایس ایچ او دکی کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانہ لورالائی میں درج کرلی گئی ۔
مقدمہ فرد نمبر 16/24 نامعلوم افراد کے خلاف قتل اور دہشتگردی کے دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے واقعے سے متعلق تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا ہے، دکی میں علاقے کی ناکہ بندی کر کے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔