کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ،ویب ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائیزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے ایک بلوچ دشمن جماعت رہی ہے اور اس جماعت نے بلوچوں پر ظلم و ستم کے لیے ریاست کے فرنٹ مین کا کردار ادا کیا ہے۔ آج کراچی پریس کلب کے سامنے بلوچ ماؤں، بہنوں اور بزرگوں پر ہونے والا تشدد اس جبر کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کراچی پریس کلب کے سامنے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے پرامن احتجاج پر سندھ پولیس اور خفیہ اداروں کے ظلم نے وہ منظر پیش کیا ہے جو کسی بھی باشعور اور انسانیت سے محبت کرنے والے دل کو چیر کر رکھ دیتا ہے۔ بلوچ خواتین، جو ہمیشہ اپنی عزت و وقار کی علامت رہی ہیں، ان پر بے رحمی سے تشدد کیا گیا۔ ان کے آنسوؤں میں وہ درد بھری کہانی پوشیدہ ہے جو گزشتہ سات دہائیوں سے بلوچ قوم سہتی آ رہی ہے۔ ان کے ہاتھوں میں اٹھے بینرز صرف کاغذ کے ٹکڑے نہیں تھے، بلکہ وہ ہمارے خوابوں اور ہماری زمین پر جاری ظلم کی ترجمانی کر رہے تھے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ لالا وہاب بلوچ، جو ہمارے بزرگ رہنما ہیں، پر تشدد، ان کی بلوچی ٹوپی کی بے حرمتی، اور گرفتاری کے بعد ان کا لاپتہ کیا جانا ہمارے وقار پر ایک سنگین حملہ ہے۔ ہماری خواتین کی چادریں کھینچنا، ان کی حرمت پامال کرنا بلوچ روایات اور اقدار پر کھلی جارحیت ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ میرے بلوچ قوم! یہ وہ وقت ہے جب ہمیں اپنے آنسوؤں کو مزاحمت میں بدلنا ہوگا۔ یہ ظلم ہمیں توڑنے کے لیے نہیں، بلکہ ہمیں اپنے حقوق کے لیے مزید مضبوطی سے کھڑا ہونے کا سبق دے رہا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ راستہ آسان نہیں، یہ سفر طویل اور کٹھن ہے، مگر جب ایک قوم اپنے حق کے لیے کھڑی ہو جائے تو اسے کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔
بی وائی سی رہنماء نے کہا ہے کہ آج کے اس ظلم کے باوجود ہمارے ارادے مضبوط ہیں، بلوچ خواتین کی مزاحمتی روح زندہ ہے، اور بلوچ قوم کی جدوجہد زندہ و جاوید ہے۔ ہم خاموش نہیں رہیں گے، ہم جھکیں گے نہیں، ہم لڑیں گے اور اپنے حق کو حاصل کر کے رہیں گے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ یہ جدوجہد ہماری قوم کی بقاء اور روشن مستقبل کی جنگ ہے، اور اس میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔