مضبوط بی این ایم مضبوط تحریک کی ضمانت ہے، بی این ایم مشکے آواران ھنکین کے صدر کا دورہ اور کارکنان سے خطاب

 

اس دورے میں مجموعی  طور پر 27 اراکین پر مشتمل دو نئے بنزہ ( یونٹ ) بھی تشکیل دیئے گئے۔ 

 


آواران ( نامہ نگار ) بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم ) مشکے آوارن ھنکین (زون) کے صدر استاد مھران نے زون کے مختلف یونٹس کا دورہ کیا اس دورے میں مجموعی  طور پر 27 اراکین پر مشتمل دو نئے بنزہ ( یونٹ ) شہید علی جان اور شہید آغا عابد شاہ کے نام پر تشکیل دیئے گئے۔ 


اپنے دورے کے دوران مذکورہ پارٹی زون کے صدر نے ملکی ، علاقائی اور عالمی صورتحال اور تنظیمی امور پر پارٹی ممبران اور حامیوں سے ملاقاتیں کی اور ان کے اجلاس سے خطاب کیا۔ 


انھوں نے کہا بلوچ قوم ایک طویل عرصے سے قابضین کے خلاف اپنی بقا اور وطن کی حفاظت کے لیے لڑ رہی ہے ، ماضی میں بلوچ بیرونی حملہ آوروں کے مقابلے میں اپنی بقا اور وطن کی حفاظت میں کامیاب ہوا۔مگر 27 مارچ 1948 کے بعد بلوچ قوم کو ایک ایسے قابض کا سامنا ہے جو ماضی کے پرتگیز اور انگریز قابضین کے مقابلے میں مختلف ہے۔یہ میدان جنگ میں انتہائی ڈرپوک اور کمزور فوج ہے لیکن مکاری، منافقت اور ظلم میں اس کا کوئی مقابلہ نہیں۔ 


استاد مھران نے کہا اس ریاست نے اسلام کے نام کو استعمال کرتے ہوئے بلوچ اور دیگر محکوم اقوام کے وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے۔یہ کبھی بھی کھل کر اپنے اصلی مقاصد کے ساتھ بلوچ قوم کے سامنے نہیں آیا بلکہ ہمیشہ پیٹھ پیچھے وار کیا ہے۔ 


انھوں نے پارٹی اراکین کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا بی این ایم کی فعالیت اطمینان بخش ہے۔ بی این ایم کی قیادت نے ہمیشہ پارٹی اور تحریک کی ترقی کے لیے قربانیاں دی ہیں اور دن رات کام کیا ہے۔ پارٹی کے پروگرامات ہو رہے ہیں اور تنظیمی سطح پر پارٹی منظم شکل میں موجود ہے۔ 


انھوں نے کہا ریاست پاکستان کی طرف سے بی این ایم کے خلاف کریک  ڈاؤن کے نتیجے میں پارٹی سرفیس پر سیاست نہیں کرسکتی ، آج ہم باہر نکل کر اگر بی این ایم کا نام لیں تو ہمارے لیے مشکلات پیدا ہوں گی لیکن اس کے باوجود پارٹی بلوچستان کے ہر علاقے میں اپنا وجود رکھتی ہے۔ گذشتہ دو سال سے بی این ایم مشکے آواران ھنکین باقاعدگی سے کام کر رہا ہے جس کے نتائج ہمارے سامنے ہیں۔ پارٹی  کے کئی ممبران متحرک ہیں اور اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ 


انھوں نے کہا پارٹی کو منظم ، مستحکم اور مضبوط عوام بناتی ہے ،اسی طرح  ہم بی این ایم کے ساتھ جڑیں گے اور اس کے مقاصد کے لیے کام کریں گے تو بی این ایم ایک مضبوط پارٹی ہوگی۔ ایک مضبوط بی این ایم اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ  مضبوط  بی این ایم مضبوط بلوچ تحریک کی ضامن ہے۔


ھنکین کے صدر نے بی این ایم کے باقاعدہ رکن بننے والے نئے اراکین سے مخاطب ہوکر کہا تحریک کا کام ایک دوسرے پر نہیں تھوپے جاسکتے بلکہ ہم میں سے ہر ایک کو اپنے حصے کی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔ بی این ایم صرف ایک عمر ، ایک جنس ، ایک طبقہ اور ایک پیشے کی پارٹی نہیں بلکہ پوری بلوچ قوم کی پارٹی ہے ہمیں ہر ایک تک اپنا پیغام پہنچا کر اسے تنظیم کا حصہ بنانا ہے۔ 


Post a Comment

Previous Post Next Post