کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے آرگنائزر ماہ رنگ بلوچ نے انکشاف کیاہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر لالا وہاب بلوچ ، پانچ دیگر ساتھیوں کے ہمراہ لاپتہ کر دیئے گئے ہیں، انھوں نے کہاہے کہ انہیں کراچی پریس کلب کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پورے دن بغیر کسی ایف آئی آر کے حراست میں رکھا گیا ، اب انہیں تھانے سے لاپتہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری بیان میں بھی کہاہے کہ کراچی پولیس نےبی وائی سی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر لالہ وہاب بلوچ اور چار دیگر افراد کو گرفتار کیا جن میں سیف بلوچ، عطاء اللہ بلوچ، بابل بلوچ اور آفتاب بلوچ شامل ہیں۔ انہیں آرٹلری میدان تھانے صدر لے جایا گیا، اور ان کے رشتہ داروں کو بتایا گیا کہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی گئی ہے۔ تاہم وہ ایف آئی آر کو ظاہر کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاہے کہ لالہ وہاب کو شام 6 بجے تھانہ میں دیکھا اور رات 8 بجے سے کسی کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مزید برآں، وہ پولیس لاک اپ میں نہیں ہیں ۔
ترجمان نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بی وائی سی رہنما کو سچائی سامنے لانے اور جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے مطالبے کی سزا دیکر انھیں بھی غائب کیا جارہاہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ بی وائی سی ممبران کے ساتھ کسی بھی قسم کے حادثے کی صورت میں سندھ پولیس اور ریاست ذمہ دار ہوں گے۔