جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو آج 5594 دن ہو گئے



کوئٹہ جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو آج 5594 دن ہو گئے ہیں 

کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنے والوں میں قلات سے سیاسی اور سماجی کارکنان نے شرکت کی ۔ 

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہےکہ بلوچ قومی تحریک کو عالمی علاقائی حالات سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے تیزی سے اپنے مقصد کی جانب گامزن ہے تحریک کو ایک بلوچ نوجوانوں کے خون نے تیزی اور طاقت فراہم کی تو دوسری جانب تنظیموں کی وقت اور حالات کے مطابق کامیاب حکمت عملیوں سے تحریک عالمی برادری کی توجہ اپنی جانب منزل کرانے میں کامیابی حاصل کر چکی ہے۔ 

ماما قدیر بلوچ نے کہا ہےکہ پاکستانی فوج پہلے سے جاری بلوچ عوام کے قتل عام کو مزید تیز کرنے کی تیاری مکمل کر چکی ہے جس کی ابتدا مختلف علاقوں میں زرخرید سو قاتلوں کی سربراہی میں کاروائیوں سے کی گئی ہے جبکہ سخ شدہ لاشیں پھینکنے اور بلوچ فرزندوں کے جبری اغوا میں بھی تیزی لائی گئی ہے ، جس میں قبضہ گیر پاکستانی خفیہ اداروں کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں ان کے پیدا کردہ گماشتے بھی قبضہ گیر سے خوب اپنی وفاداریاں نبھا رہے ہیں۔ 

انھوں نے کہاہے کہ ایک طرف پاکستانی گماشتے بھی اور زر خرید قاتل بلوچ تحریک کو غیر موثر کرنے اور بلوچ فرزندوں کا قتل عام کرنے میں اپنے قدم تیز کر چکے ہیں۔ بلوچ عوام اور عالمی دنیا میں ابہام پیدا کرنے اور بلوچ عوام میں اپنی ختم ہو چکی ساخت کے بدلے میں پاکستان کے سے مراعات حاصل کرنے کے لئے پاکستانی اداروں کے ہمقدم بن چکے ہیں جبکہ پاکستان نے حمایت یافتہ سمگلر اور قاتل گروہ خضدار ڈیرہ بگٹی سوراب مکر ان قلات مستونگ سمیت بلوچستان بھر بلوچ نوجوانوں کو جبری اغوا اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر ان کا قتل عام کر رہے ہیں جبکہ چوری ڈاکہ زنی اغوا برائے تھا تاوان جیسے جرائم پیستہ کا روائیاں کر کے عام بلوچوں میں خوف ہراس پھیلانے اور

اُنہیں قومی تحریک سے دور رکھنے کے عام ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post