دکی سانحہ 21 نہتے مزدوروں کی قتل کی مذمت کرتے ہیں ،بی این پی ،افغان حکام

 


کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری بیان میں دکی میں مزدوروں کے قتل و غارت گری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے  ۔ 

انھوں نے کہاہے کہ دلخراش واقعے میں 21مزدوروں کی قتل و غارت گری کسی المیے سے کم نہیں واقعے کی باریک بینی سے تحقیقات ہونی چاہئے ۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ نہتے ، معصوم انسانوں کے قتل و غارت گری کی مذمت کی ہے اس سے قبل بھی موسیٰ خیل میں مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا تھا بیان میں کہا گیا ہے کہ حکمران عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں ۔ آج جو حالات ہیں یقینا یہ باعث تشویش ہے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں ۔

انھوں نے کہاہے کہ واقعے میں قتل ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں ۔

 بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی فوری طور پر تشکیل دے کر تحقیقات کی جائے ۔

اھر کابل سے افغان حکام نے  جمعے کو بلوچستان میں کان کنوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

 افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والے 20 کان کنوں میں چار افغان بھی شامل ہیں ۔

انھوں نے کہاہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ دکی میں کوئلے کی کانوں کے مزدوروں پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے کی شدید مذمت کرتی ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ وزارت خارجہ نے شال میں افغان قونصلیٹ جنرل کو افغان جنازوں کی افغانستان منتقلی کے لیے ضروری سہولیات فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post