دکی ( مانیٹرنگ ڈیسک ،نامہ نگاران ) بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ: کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 20 افراد ہلاک، 7 زخمی ہو گئے ، شہر میں ہڑتال شاہرائیں بند ۔
مقامی حکام کے مطابق یہ حملہ گزشتہ شب دکی شہر کے قریب پولیس ایریا میں کیا گیا۔
دکی پولیس کے ایس ایچ او ہمایوں خان ناصر نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد اس علاقے میں آئے اور انھوں نے مزدوروں پر فائرنگ کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے مزدوروں میں سے چار کا تعلق افغانستان جبکہ باقی کا تعلق بلوچستان کے علاقوں ژوب، قلعہ سیف اللہ، پشین، موسیٰ خیل اور کچلاک سے ہے۔
اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی۔
مقامی صحافی عبدالحکیم ناصر نے بتایا کہ واقعے کے خلاف دکی کے مرکزی چوک پر احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر میں آج کاروباری مراکز بند ہیں۔
ایس ایچ او ہمایوں خان ناصر نے بتایا کہ اس علاقے میں گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد کی ایک بڑی تعداد آئی اور انھوں نے قریب سے کوئلے کی کانوں پر کام کرنے والے مزدوروں کو نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا ہے کہ مزدوروں پر حملے کے علاوہ مسلح افراد نے مختلف کانوں پر موجود مشینری کو بھی نذر آتش کیا۔ جن میں دس انجن شامل ہیں۔
ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ واقعے کے بارے میں مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
نعشوں کو پوسٹ مارٹم جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال دکی منتقل کیا گیا یے۔
ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے 6 مزدوروں کی شناخت عبدالمالک ، مولاداد، سیداللہ، جلال خان، فضل اور روزی خان ،
ضلع قلعہ سیف اللہ سے تعلق رکھنے والے 4 مزدورں کی شناخت نصیب اللہ، سمیع اللہ، عبداللہ اور نصیب اللہ ، ضلع پشین سے تعلق رکھنے والے 3 مزدوروں کا ملنگ، حمداللہ اور عبداللہ ، افغانستان سے تعلق رکھنے والے 3 مزدوروں کی شناخت عبدالولی، غلام علی، اور حیات اللہ ،
کچلاک سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور بسم اللہ جبکہ ضلع لورالائی سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور کا جلات خان ،
ضلع موسی خیل سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور کا صمد خان جبکہ ضلع ہرنائی کے تحصیل شاہرگ سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور کا ولی محمد سے شناخت ہوا ہے ۔