مستو نگ مظاہرین لیویز درمیان جھڑپ 2 اہلکار ھلاک ایس ایچ او سمیت 3 زخمی ،نوشکی بلوچ راجی مچی کے ریلی پر فائرنگ میں زخمی نوجوان چل بسا



مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں فائرنگ سے دو لیویز اہلکار ھلاک جبکہ ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہو گئے،  واقع سے قبل لیویز فورس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کیاتھا ،گرفتار شخص کے ساتھیوں نے انکے رہائی کیلئے روڑ بلاک کرکے احتجاج مظاہرہ کررہے تھے ۔ 


لیویز فورس درینگڑھ نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے کوشش  اس دوران لیویز فورس کے درمیان جھڑپ ہوئی فائرنگ کے تبادلے میں 2 اہلکار ممتاز احمد ولد االلہ بخش اوربابو مزار خان ولد محمد بخش جاں ھلاک جبکہ  ایس ایچ اودرینگڑھ حاجی ایاز احمد  سمیت اہلکار محمد نعیم ولد عبدالعلیم اور حبیب اللہ ولد سرفراز شدید زخمی ہوگئے ۔


تاہم مظاہرین کا موقف سامنے نہیں آسکاہے ۔ 


علاوہ ازیں نوشکی بلوچ راجی مچی دوران پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے زخمی شخص کراچی میں  آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا،


تفصیلات کے مطابق رواں سال اگست میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے بلوچستان بھر میں احتجاجی دھرنے کے دؤران نوشکی میں دھرنا دینے والے مظاہرین پر پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے زخمی نوجوان آج کراچی میں چل بسا -


پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے زخمی حکمت اللہ دو ماہ سے کراچی جناح اسپتال میں زیر علاج تھا، آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، انکی میت نوشکی روانہ کردی گئی ہے-


آپ کو علم ہے رواں سال جولائی میں گوادر سمیت بلوچستان بھر میں بلوچ راجی مچی کے شرکاء کے خلاف طاقت کے استعمال اور گرفتاریوں کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیراہتمام شہریوں نے احتجاجی ریلی نکالی نکالی تھی، جہاں پاکستان فورسز نے مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کیا تھا-


 جس کے نتیجے میں ‎حکمت اللہ سمیت دو مظاہرین زخمی جبکہ حمدان بلوچ نامی نوجوان جان کی بازی ہارگیا تھا-


واقعے کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی اور آل پارٹیز نوشکی نے ہفتوں تک نوشکی مین شاہراہ پر دھرنا دیکر واقعہ میں ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم احتجاج کے باوجود کوئی کاروائی عمل میں نہیں آسکی ہے-

یاد رہے کہ 28 جولائی کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر میں جلسہ منعقد کرنے کے دؤران پاکستانی فورسز کی جانب سے طاقت کے استعمال و فائرنگ میں ابتک پانچ افراد ھلاک جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہیں، جبکہ اس دؤران پاکستانی فورسز نے جلسے میں شرکت کے لئے جانے والے ہزاروں افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔




Post a Comment

Previous Post Next Post