ہمیں مل کر جبری گمشدگیوں کے جرم کا مقابلہ کرنااور ہر جگہ افراد کے عالمی حقوق کا دفاع کرنا چاہیے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی

 


 بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ جبری گمشدگیوں کے عالمی دن 28 اگست کے موقع پر، ہم دنیا بھر میں جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی کے خلاف پرامن جدوجہد کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ 

انھوں نے کہاہے کہ  جبری گمشدگیاں، جو اکثر ریاستی اداروں کے ذریعے کی جاتی ہیں، انسانیت کے خلاف سب سے گھناؤنے جرائم میں شمار ہوتے ہیں۔  وہ معاشرے کے تانے بانے کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتے ہیں، متاثرین سے ان کے بنیادی انسانی حقوق چھین لیتے ہیں، انہیں غیر انسانی بنا دیتے ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔  یہ دن ان لوگوں کی حالت زار پر روشنی ڈالتا ہے جنہیں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، غیر انسانی طریقے  اور حالات میں حراست میں لیا گیا، اور جن کی زندگی بارے  معلوم نہیں ہیں ، ان کی زندگیوں کے حوالے سے لواحقین پریشان ہیں کہ انھیں مردہ یا زندہ سمجھا جائے ۔ 

 انھوں نے کہاہے کہ پوری انسانی  تاریخ میں ظالموں اور جابروں نے جبری گمشدگی کا سہارا لیکر اس طریقہ کار  کو بطور ظلم  استعمال کیا ہے۔ جوکہ  پیش رفت کو روکنے اور اختلاف رائے کو خاموش کرنے کے لیے ایک وحشیانہ آلے کے طور پر پیش رفت ہے ۔ 

ترجمان نے کہاہے کہ  آج، بلوچ عوام کو پاک فوج کے ہاتھوں اس طرح کی غیر انسانی سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پاکستانی ریاست اور اس کے ادارے  ہزاروں بلوچ طلباء، اساتذہ، وکلاء، کارکنان اور عام شہریوں کو جبری گمشدگی کا شکار بنا چکے ہیں۔

  انھوں نے کہاہے کہ اس سنگین ناانصافی کے   کے خلاف بی وائی سی بلا روک ٹوک جہد  جاری رکھے گا ۔  اور بلوچ معاشرہ  ان مظالم کے خلاف اپنی مزاحمت میں ثابت قدم رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا۔ جب تک جبری گمشدگیوں کا خاتمہ نہیں کیا جاتا ہے۔

 ترجمان نے کہاہے کہ جبری گمشدگیوں کے اس دن پر، بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بلوچ عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مطالبہ کرتی ہے۔  ہمیں مل کر جبری گمشدگیوں کے جرم کا مقابلہ کرنا چاہیے اور ہر جگہ افراد کے عالمی حقوق کا دفاع کرنا چاہیے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post