بلوچستان ضلع کیچ تحصیل بلیدہ زاعمران میں باڈر کراس کرنے والے گاڑیوں کی لسٹ انتظامیہ کی طرف سے جاری کی گئیں جس میں چند علاقوں کی نام لسٹ سے نکال دی گئی تھیں۔
جن میں زردان ،چیرمیں عبدلرحمن بازار ،گلی سر ،موسی بازار ،تراجبین بازار شامل تھے ، لسٹ میں نام شامل نہ کرنے کی وجہ جاننے کیلے علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے ایف سی کیمپ پہنچے جہاں انھوں نے لسٹ سے اپنے علاقوں کو نکالے جانے کی وجہ پوچھی تو فوسز کی جانب سے انھیں بتایا گیا ہے کہ ان علاقوں میں سیکورٹی واردات پیش آرہے ہیں اور یہ الزام عائد کیا گیا کہ ان علاقوں کے لوگ دہشگردی کے کاموں میں ملوس ہیں ۔اس وجہ سے ان علاقوں کی نوبت لسٹ بند کردی گی ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق انھیں کرنل نے دھمکی دیکر کہاکہ جب تک مزکورہ علاقوں کے لوگ فروسز کیلے کام کرکے آزادی پسند مسلح افراد کی نشاندہی کرنے کیلے فورسز کی مدد نہیں کرتے انھیں باڈر پر کام کرنے نہیں دیا جائے گا۔
وفد کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کرنل کی جانب سےانہیں ڈرا دھمکا کر یہ کہا گیاکہ فورسز کی حمایت کریں اور فورسز کیلے کام یعنی مخبری کریں ، اس بات سے انھوں نے انکار کر دی۔تو کرنل نے سخت الفاظ میں کہا کہ ان علاقوں کی نوبت لسٹ جب تک جاری نیہں کیے جائیں گے جب تک آپ لوگ فورسز کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔
متاثرہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی لوگوں کے واحد کاروباری سرہد ایرانی باڈر پر مشتمل ہے ۔وقت گزرنے کے ساتھ اس روزگار کو بلوچ سے مختلف طروقوں سے چینے کی کوشش کی گی ہے ۔کبھی ٹوکن کے نام پر،کبھی لین کے نام پر،اور کبھی سکیورٹی کے نام پر۔کاروبار میں دن بدن لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور کراسنگ پوائنٹ پہ تنگ کیا جارہا ہے۔فورسز کی جانب سے غریب ڈرائیور حضرات ، کنڈیکٹرز،اور مزدوروں پر ہر روز روزگار کے زرائع محدود کیے جارہے ہیں ۔اسی طرہ آج باڈر مزدور کی ہاتھ سے نکل کر چند معافیا کے چنگل آگیا ہے۔
ان کا کہنا ہے ایک مہنے گزرنےکے بعد جب باڈر کراسنگ پوائنٹ کھول دی گئی ہے تو دوسری جانب علاقہ مکینوں پر فورسز جھوٹے الزام لگاکر ان پر پابندی لگا دی ہے ۔