زامران اور پنجگور میں تین حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

 


کیچ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ زامران اور پنجگور میں تین مختلف حملوں میں ڈیتھ اسکواڈ کارندوں، تنصیبات اور فوجی رسد کو نشانہ بنایا ہے۔

انھوں نے کاروائیوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ آج صبح نو بجے زامران کے علاقے ناگ میں سرمچاروں نے راستے پہ ناکہ لگاکر قابض پاکستانی فوج کے راشن لیجانے والے گاڑی کو راشن سمیت قبضے میں لیا اور ڈرائیور کو بلوچ ہونے کی بنیاد پر چھوڑ دیا۔

ایک اور حملے میں سرمچاروں نے گزشتہ رات ساڑھے آٹھ بجے زامران کے علاقے ڈمبان میں انٹرنیٹ ٹاور کو حملے میں تباہ کردیا۔

جبکہ تیسری کاروائی میں سرمچاروں نے 26 جولائی کی رات آٹھ بجے پنجگور کے علاقے چتکان غریب آباد میں فائرنگ کرکے ڈیتھ اسکواڈ کے دو کارندوں لطیف ولد جلیل اور امان اللہ ولد حسین کو ہلاک جبکہ آصف ولد دلمراد کو زخمی کردیا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے ڈیتھ اسکواڈ کارندے ایم آئی اور آئی ایس آئی کے بنائے گئے فرید گروپ میں شامل تھے اور ان کے خاص لوگوں میں سے تھے۔

انھوں نے کہاہے کہ بی ایل ایف کاروباری حضرات کو تنبیہ کرتی ہے کہ وہ ریاست سے مدد و تعاون ترک کردیں۔اگر کاروباری و ڈرائیور حضرات کا یہ رویہ برقرار رہا تو وہ اپنے نقصان کے ذمہ دار خود ہونگے۔ 

بی ایل ایف ان تمام لوگوں پر واضح کرنا چاہتی ہے جو ریاستی ایماء پر سرمچاروں کی مخبری اور عام عوام کو تنگ کرتے ہیں، اور انہیں موقعہ فراہم کرتی ہے کہ وہ ریاستی کاموں سے باز آجائیں ورنہ عبرتناک انجام کے لئے تیار رہیں۔

ترجمان نے کہاہے کہ تنظیم کی انٹیلیجنس ٹیم ریاست اور ریاستی ہمنواء پر ہمہ وقت نظر رکھے ہوئے ہیں اور بلوچستان کے کسی بھی کونے میں ہونے والے حالات و واقعات انٹیلیجنس ٹیم سے مخفی نہیں ہے۔

بی ایل ایف ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور مستقبل میں سخت حملے کرنے کا عزم کرتی ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post