قلعہ عبداللہ میں مقامی ڈرائیور نے جان پر کھیل کر سیلابی ریلے میں بہنے والے 7 افراد کو بچالیا۔ سیلابی ریلے میں پھنسی فیملی کو فوری ریسکیو کرنے پر ڈرائیور کو شاباش و نقد انعام کا اعلان کردیا۔
ڈیرہ اللہ یار میں بارشوں سے 20 سے زائد دیہات اور فصلیں زیر آب آگئے، ندی نالوں اور نہروں میں طغیانی آگئی، جھڈیر شاخ کو 20 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔
حب ڈیم کی سطح اب میں مزید اضافہ لیول 334 پر پہنچ گئی مزید 5 فٹ گنجائش باقی ہے، زمینی رابطہ منقطع ہونے سے بلوچستان بھر میں غذائی اشیا کی قلت پیدا ہوگئی، بلوچستان بھر میں متاثرہ دیہات کے مکین گھروں میں محصور ہوگئے، پاک زاہدان ریلوے ٹریک سیلابی ریلوں کے باعث شگاف پڑنے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
بلوچستان کے مختلف اضلاع کے، ندی نالوں اور نہروں میں طغیانی آگئی بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، سیلاب کے باعث رابطہ سڑکیں بحال نہیں ہوسکیں، پاک افغان بارڈر پر سیلابی ریلے سے شہر سے زمینی راستے بند گلنگور لیویز چیک پوسٹ کی بلڈنگ سیلابی ریلے نے گرا دیا۔ افغانستان اور شمالی بلوچستان میں بارش سے سیلابی پانی گڑانگ کے زریعے نوشکی اور چاغی کی طرف جارہا ہے۔
ڈیرہ اللہ یار میں دو روز کی بارشوں نے ہر طرف تباہی مچا دی، ندی نالوں اور نہروں میں طغیانی آگئی، جھڈیر شاخ کو 20 فٹ چوڑا شگاف پڑا گیا، 20 سے زائد دیہات اور فصلیں زیرآب، حیرالدین ڈرین کھیازئی چوکی اور صحبت کھوسہ گاوں کے مقام پر اوورٹاپ کرنے سے کئی دیہات ڈوبنے کا خدشہ بڑھ گیا، انتظامیہ ہیوی مشینری کے ہمراہ پہنچ گئی، پشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے امدادی کام شروع کر دیا گیا۔
دو روز تک جاری رہنے والے بارشوں کا سلسلہ تیسرے روز تھم گیا مگر ندی نالوں اور نہروں میں طغیانی برقرار ہے، جسکے باعث جھڈیر شاخ شرقی نہر کو گوٹھ نصیب اللہ کھوسہ کے مقام پر 20 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا، نہر کو لگنے والے شگاف سے گوٹھ درمحمد چانڈیو، عبدالفتح کھوسہ، غلام نبی ٹانوری سمیت 20 دیہات اور فصلیں زیرآب آگئیں، پانی تیزی سے گوٹھ محمد علی لاشاری اور گوٹھ ہزار خان چانڈیو کی طرف بڑھ رہا ہے۔
دوسری جانب حیرالدین ڈرین بھی کھیازئی چوکی اور صحبت خان کھوسہ کے مقام پر اوور ٹاپ کرنے سے کئی دیہات زیرآب آنے کا خدشہ ہے ۔
تاہم انتظامیہ نے ہیوی مشینری کے ہمراہ کھیازئی چوکی اور صحبت کھوسہ گاوں کے مقام پر ڈرین کے پشتوں کو مضبوط بنانے کا کام شروع کردیا ہے۔
ایری گیشن وارڈ وادھو واہ کے کونسلر شہداد خان چانڈیو اور محمد علی لاشاری نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں کہا کہ شرقی نالے کو لگنے والے شگاف سے ہمارے دیہات، فصلیں اور مچھلی کے تالابوں کو شدید نقصان کا خدشہ ہے ۔
موسلادھار بارشوں سے حب ڈیم میں سیلابی ریلے داخل ہونا شروع حب ڈیم کا لیول 334 پر پہنچ گئی مزید سیلابی ریلے حب ڈیم میں داخل ہو رہے ہیں حالیہ مون سون بارشوں سے اب تک حب ڈیم
ڈیم کا لیول 334 پر پہنچ گئی مزید سیلابی ریلے حب ڈیم میں داخل ہو رہے ہیں ۔
حالیہ مون سون بارشوں سے اب تک حب ڈیم میں 11 فٹ پانی کا اضافہ ہو چکا ہے حب ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مزید 5 فٹ گنجائش باقی ہے ۔
اورماڑہ میں رات بھر وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا، بجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے لوگ مصائب میں مبتلا، تفصیلات کے مطابق مون سون سسٹم کے باعث اورماڑہ اور مضافاتی علاقوں میں اتوار کی شام سے پیر کی صبح تک وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ رات بھر وقفے وقفے سے جاری رہنے والی بارش سے اورماڑہ میں موسم خوش گوار ہو گیا جبکہ گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے۔
دوسری جانب اتوار کی سہ پہر سے پیر کے روز تک اکیس گھنٹے اورماڑہ کو بجلی کی فراہمی منقطع رہی۔ بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے سبب اورماڑہ میں لوگوں کو سخت پریشانی اور طرح طرح کے مصائب کا سامنا رہا ہے۔ اورماڑہ میں کئی گھنٹے بجلی بندش کے متعلق کیسکو حکام نے بتایا کہ اتوار کی سہ پہر سے پسنی گرڈ سے اورماڑہ گرڈ کو بجلی فراہم کرنے والی مین ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی کے باعث اورماڑہ گرڈ کو بجلی کی فراہمی معطل رہی تھی۔ تاہم اکیس گھنٹے بعد گرڈ سسٹم آپریشن ٹیم کی جانب سے فالٹ کو ٹریس کرکے کام مکمل کرنے کے بعد پیر کے روز اورماڑہ کو بجلی فراہمی بحال کر دی گئی ہے۔
خیال رہے گزشتہ کئی ہفتوں سے اورماڑہ میں ایک رات چھوڑ کر ہر دوسری رات بجلی کی فراہمی منقطع ہونے سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بن گئی ہیں جبکہ گزشتہ ماہ سے اورماڑہ سمیت ضلع گوادر اور مکران ڈویژن بھر میں بجلی کی طویل دورانیے بندش اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے مکران بھر کی عوام سخت اذیت میں مبتلا ہے۔
بیلابارش سیلاب نے کئی علاقوں کا شہر سے زمینی رابط منقطع کر دیا سیلابی گدور گوٹھ ہو گیا گورنمنٹ گرلز سکول گدور اور متعدد مکانات زیر آب آ گئے شہہ ندی میں طغیانی پانی گوٹھ نوتانی میں داخل ہونے سے ہزاروں ایکڑز پر لگی کپاس کی فصل نذر آب ہو کر تباہ ہوگئی تفصیل کے مطابق پیر کی درمیانی شب بیلا اور مضافات میں ہونے والی مسلسل بارش اور بالائی علاقوں میں ہونے والی بارش سے شہہ ندی میں طغیانی کے باعث سیلابی ریلہ گوٹھ نوتانی میں داخل ہو گیا کپاس کی تیار فصل سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔
دوسری جانب سیلابی ریلہ گوٹھ گدور میں داخل ہونے سے گرلز سکول اور کئی مکانات زیر آب آ گئے کلہڑی ندی میں طغیانی سے وکیلانی چھب گوٹھ اسحاقانی گوٹھ سنہیری گوٹھ کشاری تھرڑہ اور بڑا باغ سمیت متعدد گاوں زیر آب آنے اور بڑے پیمانے پر زرعی زرعی زمینوں کے کٹاو اور تیار فصلات کے تباہ ہونے کی اطلاعات ملی ہیں ۔
ضلع نوشکی میں حالیہ شدید بارش کے نتیجے میں سیلابی صورتحال برقرار ہے خیصار پل دوسرے روز بھی آمدورفت کے لیے بحال نہیں ہوسکا جس کی وجہ لوگ سیلابی پانی کے اندر جاکر منزل تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں اساتذہ اور سکول کے بچوں کو سکولوں تک پہنچنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
گزشتہ شب این چالیس آر سی ڈی شاہراہ گلنگور کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث گلنگور لیویز پوسٹ کی عمارت گر گئی فورس کے اہلکار معجزانہ طور پر محفوظ رہے ۔
دوسری جانب افغانستان اور شمالی بلوچستان میں بارش سے سیلابی پانی گڑانگ کے زریعے نوشکی اور چاغی کی طرف جارہی ہے پانی کی بہاو تیز ہونے کی وجہ سے زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے ۔
یونین کونسل ڈاک اور انام بوستان سمیت تحصیل چاغی کے لیے راستہ مکمل بند ہے علاقے میں اشیا خوردنوش کی قلت پیدا ہورہی ہے سیلابی ریلوں نے رابطہ سڑکوں اور زرعی فصل و بندات کو کافی نقصان پہنچایا ہے ۔ خیصار پل کو عارضی طور پر بحال کرنے کے لیے کام جاری ہے۔
بلوچستان بھر کی طرح اوستہ محمد میں بھی بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی شدید اور تیز ہواں کے ساتھ بارش کی وجہ سے نکاسی اپ کا نظام نہ ہونے کی باعث برساتی پانی سرکاری دفاتر سمیت لوگوں کے گھروں میں داخل جس سے گھروں اور سرکاری دفاتر کو جزوی طور پر نقصانات کی اطلاع جبکہ دوسری جانب بجلی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا ۔
ڈیرہ بگٹی میں تین روز تک جاری رہنے والے بارش نے شہر میں جل تھل ایک کر دیا گلی گلی تالاب کا منظر پیش کر کے کردیا۔
ڈیرہ مراد جمالی شہر کے تمام روڈ اور مین قومی شاہراہ تالابوں کا منظر پیش کر نے لگے بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب اگئے ۔
دوسری جانب میونسپل کمیٹی کے چئیرمین میر صفدر خان عمرانی اور چیف افیسر بشیر احمد سدایو نے ہنگامی بنیادوں میونسپل کمیٹی کے عملہ پر مشتمل ٹیمیں شہر سے بارشوں کا پانی نکالنے کے لیے پہنچ گیں بوزر ٹینکرز کے زریعے پانی کو نکلا جارہا ہے جبکہ ٹریکٹرز کے زریعے شہر کی صفائی کا عمل بھی جاری ہے ۔
ڈیرہ مراد جمالی شہر میں کئی گھنٹوں سے تیز بارش کے دوران چیئرمین میونسپل کمیٹی ڈیرہ مراد جمالی میر صفدر خان عمرانی اور چیف افیسر بشیر احمد سادیو خود سندھ بلوچستان قومی شاہراہ مین بازار سے پانی نکالنے اور صفائی ستھرائی کے عمل کا جائزہ لیا مشینری کے ذریعے شہر کے مختلف مقامات ڈسی چوک مزدور چوک جتک روڈ شہید میر مراد جاموٹ روڈ سمیت اندرون شہر سے بارشوں کے پانی کو نکالنے کے لیے برازر مشین سمیت عملے سے کام لیا گیا۔
چیئرمین میونسپل کمیٹی میر صفدر خان عمرانی اور چیف افیسر بشیر احمد سدایونے کہا کہ عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھ کر میونسپل کمیٹی مصروف عمل ہے لگاتار بارشوں کی وجہ سے مختلف گلی محلے تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ محدود وسائل میں رہ کر عوام کی شکایات کے ازالے کے لیے اقدامات کیے جائیںبیلہ کے پہاڑی سلسلوں میں موسلادھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آگیی کلہڑی ندی اور پورالی ندی میں درمیانے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے،
کونڈی کے پہاڑی علاقے میں آسمانی بجلی گرنے کی اطلاعات کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے ۔
پورالی ندی کے سیلابی ریلا گدور گوٹھ بیلہ کے رہائشی ہاتھ پاوں سے معذور خان محمد کے گھر میں داخل ہوگیا ہاتھ پاوں سے معذور خان محمد کے گھر اور دکان کو کافی نقصان پہنچا ہے معذور شخص اپنی مدد آپ کے تحت سیلابی ریلے سے نکل رہا ہے ۔
پورالی ندی کے سیلابی ریلے سے کئی گوٹھ زیر آب آگئے ہے پانی گھروں میں داخل ہوگیابیلہ لاکھڑا کے کئی دیہات زیر آب آگئے متعدد گھروں کے دیواریں گر گئی، دیہاتوں کی رابطہ سڑکیں بہہ گئی ۔
تحصیل گنداخہ میں مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی، گیہل پور اور قمبرانی محلے سمیت کئی دیہات اور کالونیاں زیرآب آگئی ہیں ۔
گنداخا کا اوستہ محمد اور شہداد کوٹ سے زمینی رابطہ منقطع ہونے سے شہر میں غذائی اشیا کی قلت پیدا ہوگئی اور گزشتہ پانچ روز سے بجلی، موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے عوام دہرے عذاب میں مبتلا ہیں، گھروں میں برساتی پانی جمع ہونے کی وجہ سے لوگوں کا گھریلو قیمتی سامان خراب ہو رہے مچھروں کی یلغار سے ملیریا اور دیگر وبائی امراض بھی پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے،
انکا کہنا تھا کہ ضلع اور تحصیل انتظامیہ تمام تر صورتحال سے باخبر ہونے کے باوجود اقدامات نہیں اٹھا رہے علاقے کے عوام کو کسی قسم کی امداد فراہم نہیں کی جا رہی ۔
سیلاب کے باعث شگاف پڑنے سے ریلوے ٹریک متاثر ضلع نوشکی میں مختلف ایریا میں رپاک زاہدان ریلوے ٹریک سیلابی ریلوں کے باعث شگاف پڑنے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
پی ڈی ایم اے بلوچستان کے کنٹرول روم کے مطابق طاقتور مون سون سسٹم کا دوسرا اسپیل شمال مشرقی بلوچستان میں موجود ہے۔کنٹرول روم کا بتانا ہے کہ قلعہ عبداللہ، پشین، زیارت، مسلم باغ ،لورالائی، شیرانی، ہرنائی، بولان اور دکی میں سیلابی ریلوں سے نقصانات ہوئے ہیں جب کہ توبہ اچکزئی کے بالائی پہاڑی علاقوں میں مختلف ندی نالوں میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں۔
کنٹرول روم کے مطابق ضلع چمن میں توبہ اچکزئی کے علاقے تاش رباط، زیمل، غبرگ،کرتو اور بینہ میں رابطے سڑکیں بند ہیں، قلعہ عبداللہ کے علاقوں ماچکہ، آرمبی میں سیلابی ریلوں میں سڑکیں بہہ گئی ہیں جب کہ آرمبی میں سیلابی ریلے میں بچہ بہہ کرجاں بحق ہوگیا جس کی لاش نکال لی گئی۔
پشین شاہراہ توت اڈا کے مقام پربہہ جانے سے ٹریفک معطل ہوگئی ہے جب کہ توبہ اچکزئی اور توبہ کاکڑی کے تمام ڈیمز محفوظ ہیں این ڈی ایم اے کی بلوچستان میں 20 سے 22 اگست تک مزید بارشوں کی پیشگوئی این ڈی ایم اے نے مقامی حکام اور ریسکیو سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایایت نیشنل ڈیزائسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بلوچستان میں 20 سے 22 اگست کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی ہے ۔
این ڈی ایم اے کے مطابق شمال مشرقی ژوب،قلعہ سیف اللہ،پشین،کوئٹہ
،زیارت،قلات،خضدارمیں بارشوں کی توقع ہے۔ دادو،لسبیلہ،آواران،جھل مگسی، واشک، کچھی،جعفرآبادکے علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔اس کے علاوہ خضدار،دادو،لسبیلہ،آواران،جھل مگسی،واشک،موسی خیل،دکی،بارکھان،سبی،کوہلوکےندی نالوں میں طغیانی کا امکان ہے ۔