گریشگ میں سی۔ ٹی ۔ ڈی نے گھروں پر دھاوا بول کر متعدد لوگوں کو جبری لاپتہ کردیا ہے ۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

 


بلوچ یکجتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کیاہے کہ گریشگ میں ہونے والی ریاستی فورسسز کی بربریت اور مظالم کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ آج صبح گریشگ کے علاقے کوچو میں کاونٹر ٹیرززم ڈیپارٹمنٹ سی۔ ٹی ۔ ڈی نے گھروں پر دھاوا بول کر متعدد لوگوں کو جبری گمشدہ کردیا اور خواتین سمیت متعدد لوگوں کو زخمی کیا ہے ۔ 

انھوں نے کہاہے کہ جبری گمشدہ ہونے والوں میں شاہ جان ولد سلیم، گوھر دین ولد ھیرجان، مھم جان ولد لال بخش، میار ولد لال بخش، محمد عارف ولد عبدالرحمن، اور منیر ولد سبزو شامل ہیں۔ زخمیوں میں جبری  گمشدہ ہونے والے منیر کے والد اور والدہ سمیت متعدد لوگ شامل ہیں۔

بلوچ یکجتی کمیٹی کے مرکزی راہنما نے  کہاہے کہ  ریاستی فورسز نے گھروں میں موجود دو موٹر سائیکلیں، دو لاکھ نقد، آٹھ موبائل اور دیگر قیمتی اشیاء بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں اور فائرنگ کرکے گھروں کے سولر سسٹم کو تباہ کردیا ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ ریاستی فورسسز کے اس ظلم و جبر کے خلاف علاقہ مکینوں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھیوں کے ہمراہ دھرنا دیا ہے۔ میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتی ہوں کہ اس واقعے کا نوٹس لیں اور بلوچ عوام اس واقعے کے خلاف بھر پور آواز اٹھائیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post