خاران سے مغوی مختیار احمد مینگل کے موٹر سائیکل کو خاران کے علاقہ چنال اور گروک کے درمیان موجود پولیس کے خالی اور متروک چیک پوسٹ کے مکانوں سے برآمد کیا گیا ہے۔
تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مغوی کا سرخ رنگ کا موٹر سائیکل خرجین سمیت ایک خالی اور نیم منہدم مکان میں کھڑا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ یہ مکان پولیس اہلکار رہائش کیلئے استعمال کرتے تھے۔ تاہم، کچھ وقتوں سے یہ چیک پوسٹ کو ختم کرکے اب مکان خالی پڑے ہیں۔
آپ کو علم ہے خاران کے دیہی علاقہ سراوان کے رہائشی مختیار احمد مینگل ولد حاجی عبدالحمید مینگل کو پاکستانی فورسز ان کے کارندوں نے گزشتہ روز مبینہ طور پر اغواء برائے تاوان میں لاپتہ کردیا تھا۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ خاران میں جتنے بھی موٹر سائیکل چوری ہوتے ہیں، پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود برآمد نہیں ہوتے، چوری شدہ موٹر سائیکلوں کو پنجگور، نوشکی، دالبندین یا واشک میں لے جایا جاتا ہے، اب یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ چور کونسے راستوں کا استعمال کرتے ہیں؟ کیا پولیس اور لیویز ان راستوں کا علم و معلومات نہیں رکھتے؟
با خبر ذرائع کے مطابق پولیس اور لیویز چیک پوسٹ سے وہی لوگ آسانی سے اور بن پوچھے گزر سکتے ہیں جن کے پاس آیم آئی یا آئی آیس آئی کارڈ ہوتا ہے یا خفیہ اداروں کے ہدایات اور تاکید کی بنیاد پر گزرتے ہیں۔