خاران کے دیہی علاقہ سراوان کے رہائشی مختیار احمد مینگل ولد حاجی عبدالحمید مینگل کو پاکستانی فورسز ان کے کارندوں نے گزشتہ روز مبینہ طور پر اغواء برائے تاوان میں لاپتہ کردیا ۔
اطلاعات کے مطابق مغوی مختیار احمد مینگل گزشتہ روز 15 جولائی کو صبح 8 بجے کے وقت گھر سے خاران شہر کی طرف جاتے ہوئے راستے سے اغواء کیا گیا ہے۔ اہل علاقہ کی جانب سے یہی امکان غالب ظاہر کیا جارہا ہے کہ مختیار احمد مینگل کو اغواء برائے تاوان میں غائب کیا گیا ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ ایجنسیز اور انکے کارندوں کے ہاتھوں اغواء ہونے والے شہری پیشہ کے لحاظ سے ایک زمیندار اور تاجر ہے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ واقعہ کے خلاف ایف آئی آر کے باوجود خاران انتظامیہ خواب خرگوش میں ہے اور کاروائی میں عدم دلچسپی اور تاخیر سے کام لے رہا ہے۔
خیال رہے کہ خاران میں آئے روز کی چوری ڈکیتی اور اغواء برائے تاوان کے پیچھے براہ راست یا بلواسطہ سرکاری و خفیہ اداروں کا ہاتھ ہے۔
خاران میں تمام چوروں اور ڈاکوؤں کو سرکاری حمایت اور پشت پناہی حاصل ہے۔ باز اوقات ان چوری اور ڈکیتیوں میں خفیہ اداروں کے اہلکار خود بھی ساتھ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے خاران انتظامیہ ان کے خلاف کاروائی کرنے سے کترا رہی ہے۔
اہل علاقہ کی جانب سے خاران کے تمام مکتبہ فکر سیاسی پارٹیوں، سول سوسائٹی، تاجر برادری، زمیندار ایکشن کمیٹی، وکلا برادری، سوشل میڈیا کارکنوں اور طلباء تنظیموں سے اپیل کیا گیا ہے کہ وہ مغوی مختیار احمد مینگل کی باحفاظت بازیابی کیلئے آواز اٹھاکر بھرپور کردار ادا کریں۔