بلوچستان ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے 14 جولائی کو پاکستانی فوج خفیہ اداروں کے پالے ہوئے جرائم پیشہ افراد پر مشتمل ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے سراج ولد شفیع محمد نامی نوجوان کو اسلح کے زور پر اغوا کرلیا ۔
آپ جانتے ہیں کہ پاکستانی فوج خفیہ ادارے منشیات فروش ،لینڈ مافیا سمیت دیگر جرائم میں ملوث افراد کو ڈیتھ اسکواڈ میں بھرتی کرکے ان کے زریعے عام شہریوں کو جبری لاپتہ، ہدف بناکر قتل ، کے علاوہ دیگر جرائم کیلئے تیار کرتے رہتے ہیں تاکہ براہ راست فوج اور خفیہ ادارے قانون کے کٹہرے میں نہ آسکیں ، ان مسلح جتھوں کو بکرا بناکر کٹہرے میں پیش کیاجاسکے۔
جس طرح وہ اسمبلی میں کھٹ پتلی حکومت بناکر انکے کاندھے پر بندوق رکھ کر فوج کشی ، نہتے شہریوں پر فورسز ذریعے براہ راست فائرنگ کرواتے رہتے ہیں ۔
آپ کو علم ہے 11 جولائی کو بلوچستان کے دارالحکومت شال میں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ بھی خونی کھیل فوج خفیہ اداروں نے پولیس کے ذریعے کھیلا تھا ،جہاں متعدد خواتین بچے نوجوان براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنے، جنھیں ہسپتال پہنچانے کے بجائے حوالات میں سڑنے کیلے پھینکا گیا۔