کوئٹہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے ترجمان نے جاری بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ بی ایم کے چیرمین نصراللہ بلوچ کو گرفتار اور ان پر ایف آئی آر کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔
ترجمان نے کہاہے کہ وہ گزشتہ 22سالوں سےبلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے آئین اقدامات کےخلاف پرامن اور آئینی طریقےسےجد و جہد کرتےآرہےہیں۔ انہیں پرامن ریلی سےگرفتار کرنا اور FIR درج کرنا انسانی حقوق اور ملکی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہےجسکی جتنی مذمت کی جائےکم ہے۔
آپ کو علم ہے رواں مہینے 11 جولائی کو شال سریاب سے فورسز سی ٹی ڈی ہاتھوں جبری لاپتہ ظہیر احمد کے لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سریاب سے پر امن ریلی نکال کر ریڈ زون کی طرف مارچ کر نا شروع کردیا ، جنھیں روکنے اور فساد برپا کرنے کیلے شال پولیس نے جی ایچ کیو شال اور خفیہ ایجنسیوں کے کہنے پر مظاہرین پر سیدھی فائرنگ ،آنسو گیس شیل ،فائر کرنے کے علاوہ لاٹھی چارج، ایک دفعہ نہیں دو دفعہ کرکے سول سوسائٹی کے تربت کے کنوینر گلزار دوست ، سمیت خواتین وحضرات کو لہولہان کرکے گرفتار کرلیا، جس کے بعد انھیں غیر قانونی لاک اپ میں رکھ کر ان پر بیہیمانہ تشدد کرکے انھیں علاج سے بھی محروم رکھا گیا ۔
اس کے ردعمل میں بلوچ یکجہتی کمیٹی سمیت دیگر سیاسی سماجی پارٹی طلباء تنظیموں نے منتشر احتجاج کو پھر اکھٹا کرکے بی وائی سی کی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی قیادت میں ریڈ زون پہنچ کر دھرنا دینے میں کامیاب ہوگئے ،جس کے بعد کھٹ پتلی بلوچستان حکومت نے جی ایچ کیو شال سے اجازت لیکر مذاکرات کیے ،کامیاب مذاکرات کے بعد آئندہ 15 دن کیلے دھرنا موخر کیا گیا ،پولیس نے لاپتہ ظہیر کے اغوا کی کیس سی ٹی ڈی کے خلاف درج کرکے انھیں 15 دن کے اندر بازیاب اور تمام گرفتار مظاہرین کو آج کے تاریخ میں رہا کردینے کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ ان پر تمام جھوٹے ایف آر واپس لےلیے ۔