کوئٹہ لاپتہ ظہیر کے لواحقین کی دھرنا دوسرے روز بھی جاری روڈ بلاک آج ریلی نکالی جائے گی



کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے جبری لاپتہ ظہیر احمد کے لواحقین کی جانب سے سریاب روڈ دوسرے روز بھی احتجاجاً بند، لواحقین نے  رات سڑک پر گذاری دی۔ 

مظاہرین کا کہنا ہے کہ آج  بدھ 03 جولائی 2024  عصر  کے وقت ساڑھے پانچ بجے  سریاب سیشن کورٹ سے لے کرہزار گنجی تک ظہیر آحمد کی بازیابی کے لئے ایک ریلی نکالی جاۓ گی۔ 


ہم بلوچ قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری آواز بنیں اور اس ریلی میں شامل ہوکر ظہیر آحمد کی لئے اپنے آواز بلند کریں۔

آپ کو علم ہے ظہیر احمد کو 27جون 2024 کو سریاب روڑ برماہوٹل کے قریب سے بدنام زمانہ کاؤنٹر ٹیرززم ڈیپارٹمنٹ سی،ٹی،ڈی کے اہلکاروں نے سہ پہر  2:00بجے کے ٹائم اٹھا کر لے گئے تھے جس کے بعد وہ لاپتہ ہے۔ 

لواحقین کا کہنا ہے کہ  جبری گمشدگی سے قبل کئی بار ریاستی اہلکار سول یونیفارم میں اپنے آفس بھی  ظہیر آحمد کو بلایا تھا ۔اور آخری بار جب گھر  چھاپہ پڑا  تو اسے دھمکی  دیا گیا کہ ہم تمہیں  اٹھا کر لے جائیں گے،بعد میں یہی ہوا اسے اٹھاکر لے گئے ۔ جس کے بعد  ہمارا F.I.R بھی نہیں کاٹا گیاہے  ۔ 

انھوں نے کہاہے کہ  ہم اس وقت یہی مطالبہ  کرتے ہیں کہ ظہیر آحمد کو سی ،ٹی، ڈی نے اٹھاکر لاپتہ کیا ہے ،  سی ٹی ڈی کے خلاف F.I.R کاٹی جائے اور دوسرا مطالبہ ہے کہ انھیں عدالت میں پیش کیا جاۓ۔


جب تک ظہیر آحمد کو عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا۔ ہمارا دھرنا جارہی رہے گا۔۔اور ہمارے احتجاجوں میں مزید سختی آتی جائی گی ۔


Post a Comment

Previous Post Next Post