خضدار : دریجی میں سرداربھوتانی اور باریجہ قبیلہ کے پہاڑی پر ناجائز قبضہ جما بیٹھا ہے ، عدالت نے باریجہ قبیلہ کے حق میں فیصلہ دیا ہے اس کے باوجود ثالثین کی موجودگی میں ہم کسی بھی جگہ مخالفین سے بیٹھنے کو تیار ہیں، مگر انکی بزور طاقت قبضے کو کسی صورت قبول نہیں کرینگے اور حق کیلئے کسی بھی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹھیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار آل پاکستان باریجہ قومی اتحاد کے مرکزی سیکرٹری جنرل ماسٹر عبدالغنی باریجہ مرکزی سیکرٹری اطلاعات غلام قادر باریجہ بلوچستان کے صدر حاجی نذیر احمد باریجہ ضلعی صدر اسد اللہ باریجہ ضلعی صدر جھل مگسی بلاول باریجہ ،ضلعی رہنما جھل مگسی سوڈل خان باریجہ ودیگر عہدداروں و باریجہ قبائلی متعبرین نے خضدار پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر باریجہ قبیلہ کے معتبرین و معززین بڑی تعداد میں موجود تھے۔
آل پاکستان باریجہ اتحاد کے مرکزی سیکرٹری جنرل ماسٹر عبدالغنی باریجہ و دیگر قبائلی متعبرین نے کہا کہ بحثیت ایک قبیلہ کے سربراہ سردار محمد صالح بھوتانی ہمارے لئے قابل احترام ہے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ باریجہ قبیلہ کے پہاڑی کو قبضہ کرنے سے اجتناب کریں، جس پہاڑی پر سردار بھوتانی اور اس کے لوگ قابض ہوگئے ہیں یہ بنیادی طور پر باریجہ قبیلہ کا حق ملکیت ہے اور باریجہ قبائل کے حق میں معزز عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے 23 سال تک پہاڑی پر باریجہ قبیلہ کے لوگوں نے مائننگ کی اوراس وقت سردار بھوتانی اقتدار میں تھے مگر وہ کیوں خاموش رہا ۔
انھوں نے کہاکہ علاقہ میں اب وہ نشت ہار گئے ہیں تو انتقامی کاروائیوں پر اتر آئے ہیں ، باریجہ قبیلہ کے پہاڑی میں کروڑوں مشینری ہیں اور تین سو سے زاہد افراد وہاں مزدوری کر رہے تھے پر قبضے سے کرڑوں روپے مشینری تباہ ہوگئی ہے تین سوسے زاہد مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں ان تمام تر نقصانات اور معززعدالت کے فیصلوں کے باوجود ہم ثالثین کی موجودگی میں بیٹھنے کو تیار ہیں مگر شرط یہ ہے کہ مخالفین پہاڑی پر اپنی قبضے کو فلفورختم کردیں ۔
انھوں نے الزام لگایا کہ جب سردار بھوتانی اقتدار میں تھے آل پاکستان باریجہ قومی اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد باریجہ کو گرفتار کروایا اس پر بے جامقدمات قائم کروائی اورانہیں جیل و زندانوں میں بند کر دیاگیا اب جب اقتدار کی سورج غروب ہوگئی ہے تو موصوف نے قبائلی تنازعات کو پیدا کرنے اور دوسرے اقوام کی پہاڑی و زمینوں پر قبضہ کرنا شروع کیاہے ۔ ہم سمجھتے تھے کہ سردار بھوتانی تنازعات ختم کرینگے مگر ہمارا اندازہ غلط نکلا موصوف تنازعات پیدا کررہے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ ہم چیف آف جھالاوان ،سراوان اور دیگر معززین و قبائلی عمائدین سے پرزوراپیل کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کریں ۔
انھوں نے کہاکہ ہم وضاحت کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ ہمارا پوری قبیلہ سے کوئی تنازعہ نہیں ہے سب ہمارے لئے قابل احترام ہیں، ہم قابضین کے خلاف ہیں ان سے باریجہ قبیلہ اپنے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوگی اور حق وملکیت کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔