دکی میں ڈاکوﺅں کی فائرنگ سے قتل، مظاہرین کا نعش کے ہمراہ احتجاج، ہڑتال کا اعلان

 



دکی  ناصر آباد کے علاقے کلی خروٹ میں جمعے کے روز ڈکیتی کی واردات کے دوران ڈاکوﺅں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے جمعیت علماءاسلام کے رہنما مولانا عبدالجبار خروٹی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ٹراما سنٹر شال میں چل بسے۔

مولانا عبدالجبار کو جمعہ کے روز  ڈکیتی کے واردات کے دوران ڈاکووں نے  گولی مارکر اس سے موٹر سائیکل اور پندرہ ہزار روپے نقدی چھین کر فرار ہوگئے تھے۔

مولانا عبدالجبار کے قتل کے واقعے کے خلاف آل پارٹیز اور انجمن تاجران کی اپیل پر ہفتہ کی روز چونگی مسجد سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ۔ مظاہرین نے نعش پولیس تھانے اور ایس پی آفس کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا اور واقعے کے خلاف احتجاجی احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا۔

احتجاجی مظاہرے اور دھرنے سے آل پارٹیز اور انجمن تاجران کے رہنماو¿ں دکی پریس کلب کے صحافیوں حاجی پیرجان ناصر ،اللہ نور ناصر ،رحمت اللہ موسی خیل ،مولانا عبدالباری ،حاجی محمد اشرف ناصر ،سرورجان ناصر ،حافظ نظر ،مولانا قاسم ،ملک شاہ محمد ناصر ،ملک حبیب الرحمن ترین،فضل الرحمن تریں ایم ایس راوی اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا عبدالجبار کو گھر کے ساتھ ڈکیتی کے دوران گولیاں مارکر قتل کرکے اسکا موٹر سائیکل اور پندرہ ہزار روپے نقدی چھین لی گئی۔

انھوں نے کہاکہ ایس پی اور ایس ایچ او شہر میں آئے روز ہونے والے ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں کا ایف آئی آر تک درج نہیں کرتے۔بدامنی کی وجہ سے دن دہاڑے چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں روز کا معمول بن گئی ہیں آئے روز موٹر سائیکل چھین کر شہریوں کو فائرنگ کرکے ہلاک یا زخمی کیا جاتا ہے ، پولیس ٹس سے مس نہیں ہوتی ۔ جبکہ ضلعی انتظامیہ اسے اپنا فرض نہیں سمجھتی ۔

انھوں نے اعلان کیا کہ ایس پی اور ایس ایچ او کے ٹرانسفر ہونے اور مولانا جبار سمیت ڈکیتی کے وارداتوں کے دوران ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد کے قاتلوں آورملزمان کی گرفتاری تک ہم نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے احتجاج کے سلسلے میں آج دکی شہر میں مکمل طور پر شٹر ڈاو¿ن ہڑتال کی جائے گی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post