بسیمہ درجنوں افراد کے ھلاکت، واقعہ پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ بی ایس او کی پریس کانفرنس

 


بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین بالاچ قادر بلوچ کا بی ایس او کے سینئر وائس چیئرمین نزیر بلوچ، سینیئر جوائنٹ سیکریٹری مقبول بلوچ، سیکریٹری اطلاعات شکور بلوچ اور مرکزی کمیٹی کے رکن بیبگر واحد بلوچ کے ہمراہ سانحہ بیسمہ کے حوالے سے پریس کانفرنس، واقعہ پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز بسیمہ میں انتہائی دردناک  روڈ حادثہ پیش آیا، جس کے بعد آج بلوچستان کا ہر فرد اور گھر سوگ میں ہے اور متعدد بلوچ اس حادثے میں جان کی بازی ہارگئے ہیں-

چیئرمین  نے کہا  کہ سی پیک روٹ پر موت کا بازار گرم ہے ، بلوچستان میں مرکزی شاہراؤں پر پیش آنے والے حادثات قدرتی نہیں بلکہ صوبے میں ناقص روڈ اور حکومتی چیک ان بیلنس نا ہونا ایک اہم وجہ ہے، روزانہ کے حادثات میں کئی اہم جانیں ضائع ہوجاتی ہیں اسکے باوجود کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی-

بی ایس او رہنماؤں نے کہا کہ بسیمہ حادثے کے بعد حکومتی دعوے جھوٹ کا ملبہ ہے، حادثہ ڈھائی بجے ہوا انتظامیہ غائب تھی اور مقامی و زخمی لوگ اپنے مدد آپ کے تحت لوگوں کو نکال رہے تھیں اور حادثے کے بارے لوگوں کو سورج نکلنے کے بعد لوگوں کو پتا چلا اور انتظامیہ صبح 10 بجے پہنچی-

انہوں نے کہا کہ  شال، کیچ شاہراہ پر  موٹروے، پولیس کا  وجود نہیں ہے اور اس اس پوری روٹ پر کوئی میڈیکل سینٹر بھی نہیں، حکومت کے بعد ٹرانسپورٹرز کا بھی لوگوں کے قتل میں حصہ ہے جو ناقص گاڑیوں اور مواد کا استعمال کرتے ہیں-

بی ایس او رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں مطالبہ  کیا کہ حکومت اس حوالے سے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے ، جو واقعہ کے پہلے اور بعد کے تمام حقائق سامنے لائے اور شال کیچ شاہراہ  پر مکمل انتظامات کریں۔


Post a Comment

Previous Post Next Post