بلوچستان ضلع آواران تحصیل مشکے کلر کے رہائشی نوجوان ضمیر ولد ذوالفقار نامی نوجوان کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا۔
الخانہ کا کہنا ہے کہ انھیں فورسز نے 7 فروری 2024 کو چھاپہ دوران حراست میں لیکر انھیں بتایا گیا کہ وہ تفتیش کے بعد انھیں جلد چھوڑ دیں گے آپ کہیں بھی خبر نہ چلائیں تاکہ وہ جلدی رہا ئی پائے ۔ مگرتین ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ لاپتہ ہے ۔
ادھر ضلع پنجگور سے ڈیڈھ سال قبل پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد
لاپتہ ہونے ولالے عارف اور افضل بازیاب ہوکر اپنے اپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔
دریں اثناء پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ شخص کے لواحقین اور
ہوشاپ کے رہائشیوں نے ایم-8 روڑ کو بلاک کرکے دھرنا دے دیا ۔
مثاہرین کا کہنا ہےکہ چند مہینے قبل امام ولد صوالی کو گرفتاری بعد لاپتہ کیا گیا تھا جنکی ابھی تک لواحقین کو خبر نہیں دی گئی ہے، اسی بناء پر انہوں نے احتجاجی دھرنا دیا ہے۔
انھوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکام بالا امام صوالی کی بازیابی کو یقینی بنائیں، بصورت دیگر کیچ تا کوئٹہ شاہراہ غیر معینہ مدت کیلئے بند رہے گی۔